bol aik maa ke liye band

بول ایک ماہ کیلئے بند، صحافتی تنظیموں کی مذمت۔۔

پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) نے نجی ٹی وی بول نیوز کا لائسنس 30 روز کیلئے معطل کرتے ہوئے اسے 10 لاکھ روپے کا جرمانہ کردیا۔پیمرا کے مطابق بول نیوز کا لائسنس 12 جنوری 2021 کو نشر کیے گئے اس پروگرام کی بنا پر کیا گیا ہے جس میں اینکر پرسن سمیع ابراہیم اور سینئر رپورٹر میاں داؤد نے عدلیہ کے خلاف ہرزہ سرائی کی تھی۔پیمرا کی جانب سے اس پروگرام پر اظہار وجوہ کا نوٹس جاری کرکے جواب طلب کیا گیا تھا لیکن ذاتی شنوائی کے دوران چینل انتظامیہ نے عدلیہ کے خلاف ہرزہ سرائی پر نہ تو معافی مانگی اور نہ ہی اپنی کوتاہی کا اقرار کیا بلکہ انہوں نے اس پروگرام کو آئین اور سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں درست قرار دیا۔پیمرا کی جانب سے بول نیوز کا لائسنس آج 22 جنوری سے 30 روز کیلئے معطل کیا گیا ہے، اس کے علاوہ چینل کو 10 لاکھ روپے جرمانہ بھی عائد کیا گیا ہے۔ پیمرا کا یہ حکم فوری طور پر نافذ العمل ہوگا۔ پیمرا نے کیبل آپریٹرز کو بھی حکم دیا ہے کہ وہ بول نیوز کی نشریات فوری طور پر روک دیں۔ دریں اثنا کرائم رپورٹر ایسوسی ایشن آف پاکستان نے بول ٹی وی کے لائسنس کی ایک ماہ کے لئے معطلی اور جرمانے کی بھرپور مزمت کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ چینل کی نشریات کو فی الفور بحال کیا جائے ۔ موجودہ صورتحال میں اس طرح کے اقدام مشکلات کا شکار میڈیا ورکرز کی پریشانیوں  میں مزید اضافہ کا سبب بنیں گے ۔ کرائم رپورٹر ایسوسی ایشن کے صدر سمیر قریشی، سیکرٹری راجہ طارق اور مجلس عاملہ نے حکومت کی جانب سے چینل کی ایک ماہ  بندش کو صحافیوں کا معاشی قتل عام قرار دیتے ہوئے اس آمرانہ قدم کو واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے سی آر اے کی باڈی نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ اگر حکومت وقت نے اپنا فیصلہ واپس نہ لیا تو کرائم رپورٹرز ایسوسی ایشن دیگر صحافتی تنظیموں کے ساتھ احتجاج میں بھرپور شرکت کرے گی۔علاوہ ازیں۔۔کراچی یونین آف جرنلسٹس دستور نے پاکستان میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی ( پیمرا ) کے جانب سے بول نیوز کی نشریات 30 یوم کے لئیے معطل کرنے پر مطالبہ کیا ہے کہ نشریات فوری طور پر بحال کی جائیں نشریات معطل ہونے سے میڈیا ہاؤس میں کام کرنے والے صحافیوں کیمرہ مینوں اور دیگر میڈیا ورکرز کے بے روزگا ہونے کا خطرہ پیدا ہو گیا ہے۔۔کے یو جے دستور کے صدد ریاض احمد ساگر  سیکرٹری محمد عارف خان اور مجلس عاملہ نے چیف جسٹس پاکستان سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس کا از خود نوٹس لیں اور بول نیوز کے پروگرام تجزیہ جس میں مبینہ طور پر چیف جسٹس پاکستان اور دیگر جج صاحبان کے خلاف ہرزہ رسائی کی گئی ہے اس پروگرم اور اس کے میزبان کو نوٹس کیا جائے اور توہین عدالت کی کارروائی کی جائے۔۔

hubbul patni | Imran Junior
hubbul patni | Imran Junior
Facebook Comments

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں