ماڈل، اداکارہ و سوشل میڈیا اسٹار زویا ناصر نے کہا ہے کہ بہت سارے سوشل میڈیا انفلوئنسرز کا مواد جھوٹ پر مبنی ہوتا، جس وجہ سے بہت سارے نوجوان ڈپریشن اور انزائٹی کا شکار بن رہے ہیں۔زویا ناصر نے حال ہی میں ایف ایچ ایم پوڈکاسٹ میں شرکت کی، جہاں انہوں نے سوشل میڈیا انفلوئنسرز کی جانب سے غیر حقیقی مواد بنانے اور اسے شیئر کرنے پر کھل کر بات کی۔انہوں نے بتایا کہ عالمی سطح پر مقبول سوشل میڈیا انفلوئنسرز سے لے کر ملکی سطح کے سوشل میڈیا اسٹارز سوشل میڈیا پر جھوٹا مواد دکھا رہے ہوتے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ سوشل میڈیا انفلوئنسرز اپنی فٹنیس، طرز زندگی، خوبصورتی اور وزن کم کرنے کے راز پر بنائی گئی ویڈیوز میں غلط مواد شامل کرتے ہیں، جن کا بہت سارے لوگوں کو علم نہیں ہوتا۔زویا ناصر نے کہا کہ سوشل میڈیا انفلوئنسرز کی جانب سے شیئر کیے گئے غیر حقیقی مواد کو عام صارفین اچھا مواد سمجھتے ہیں اور پھر ان جیسا بننے کی کوشش بھی کرتے ہیں لیکن ان کے پاس اتنے وسائل نہیں ہوتے۔اداکارہ کے مطابق سوشل میڈیا انفلوئنسرز کے پاس پیسے اور وسائل ہوتے ہیں لیکن وہ مواد کو غلط اور غیر حقیقی انداز میں دکھا کر دوسرے دیکھنے والوں کے ذہن پر اثر انداز ہوتے ہیں، جس وجہ سے بہت سارے لوگ ڈپریشن کا شکار ہو رہے ہیں۔زویا ناصر کا کہنا تھا کہ دیکھنے والے لوگ سوچے سمجھے بغیر سوشل میڈیا انفلوئنسرز کے مواد کو سچا سمجھتے لیکن ان کی طرح زندگی گزار نہ پانے کی وجہ سے وہ ڈپریشن اور انزائٹی میں مبتلا ہو رہے ہیں۔ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ آرٹیفیشل انٹیلی جنس (اے آئی) ٹولز کے ذریعے دوسروں کی ڈیپ فیک ویڈیوز بنانا بھی آسان ہوچکا، بہت سارے لوگوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔زویا ناصر نے بتایا کہ ایک خاتون نے ایک اداکارہ کی نامناسب ڈیپ فیک ویڈیو بناکر وائرل کردی اور ایسا رجحان انتہائی خطرناک ہے، مذکورہ ٹیکنالوجی کو دوسرے اہم کاموں میں استعمال کیا جانا چاہیے۔