اداکارہ و ماڈل نازش جہانگیر نے بتایا ہے کہ انہوں نے بلیک میل کرنے والے افراد کے خلاف پولیس میں مقدمہ دائر کرنے سمیت وفاقی تحقیقاتی ادارے میں ہتک عزت کا دعویٰ دائر کردیا۔نازش جہانگیر نے انسٹاگرام اسٹوریز میں بتایا کہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور کی مقامی عدالت نے ان کے وارنٹ گرفتاری منسوخ کیے۔اداکارہ نے اسٹوری میں لکھا کہ بلیک میلرز کا ایک گروہ انہیں بدنام کرنا اور انہیں پھنسانا چاہتا ہے لیکن وہ انہیں کامیاب نہیں ہونے دیں گی۔انہوں نے بتایا کہ انہوں قتل کی دھمکیاں دینے والے بلیک میلرز کے خلاف قانون کے تحت فرسٹ انفارمیشن رپورٹ (ایف آئی آر) اور وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) میں ہتک عزت کا دعویٰ بھی دائر کردیا۔نازش جہانگیر نے بتایا کہ انہوں نے بلیک میلرز کے خلاف اسلام آباد میں ہتک عزت کا دعویٰ دائر کیا۔علاوہ ازیں انہوں نے انسٹاگرام اسٹوری میں ایک آڈیو کلپ کا ویڈیو بھی شیئر کیا، جس میں ایک شخص کی جانب سے نازش جہانگیر کو دھمکیاں دیتے ہوئے سنا جا سکتا ہے۔ویڈیو میں نازش جہانگیر کو دھمکیاں دینے والے شخص کا چہرہ نہیں دکھائی دیتا، تاہم ان کی جانب سے اداکارہ کو دی جانے والی دھمکیوں کو سنا جا سکتا ہے۔اداکارہ کی جانب سے شیئر کردہ ویڈیو ممکنہ طور پر 22 مارچ کو لاہور کی مقامی عدالت میں اپنی پیشی پر بنائی گئی تھی۔نازش جہانگیر 22 مارچ کو لاہور کی مقامی عدالت میں پیش ہوئی تھیں، جس پر عدالت نے ان کے وارنٹ گرفتاری منسوخ کرکے 50 ہزار روپے کے ضمانتی مچلکوں کے عوض ان کی ضمانت منظور کرلی تھی۔لاہور کے علاقے کینٹ کی کچہری عدالت کے میجسٹریٹ غلام شبیر سیال نے 21 مارچ کو اداکارہ کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کرتے ہوئے انہیں 22 مارچ کو گرفتار کرکے پیش کرنے کا حکم دیا تھا۔اداکارہ پر الزام ہے کہ انہوں نے اسود ہارون نامی ابھرتے ہوئے اداکار سے فراڈ کرکے پیسے اور گاڑی بٹوری اور واپس نہیں کی۔اس سے قبل لاہور کی سیشن کورٹ نے ستمبر 2024 میں اسی کیس میں نازش جہانگیر کی ضمانت بھی منسوخ کردی تھی۔نازش جہانگیر نے رواں ماہ مارچ کے آغاز میں ندا یاسر کے شو میں اپنے خلاف فراڈ کیس پر بات کرتے ہوئے دعویٰ کیا تھا کہ ان کے خلاف پروپیگنڈہ کے تحت جھوٹے الزامات لگاکر انہیں بلیک میل کرنے کی کوشش کی گئی۔اور اب اداکارہ نے بتایا ہے کہ انہوں نے بلیک میلرز کے خلاف مقدمہ دائر کرنے سمیت ہتک عزت کا دعویٰ بھی دائر کردیا۔