bijlee ke bilon par teen se chay hazar ka tax maslay ka hal

بجلی کے بلوں پر تین سے چھ ہزار کا ٹیکس، مسئلہ کا حل؟؟

تحریر: گل ساج۔۔

اچھا احباب ،میں نے دو دن پہلے شہباز حکومت کی طرف سے واپڈا بِلز میں ریٹیلر ٹیکس کی مد میں 3000 سے 6000 روپے ظالمانہ ٹیکس عائد کرنے کی پوسٹ لگائی تھی ۔۔اس ٹیکس سے جزوی طور پر خلاصی ممکن ہے ، کیسے؟ ۔۔۔وہ میں اس پوسٹ کے آخر میں بتاؤں گا۔۔

کل میں اسی سلسلے میں واپڈا آفس گیا جہاں ریونیو آفیسرجعفر بخاری سے ملا جو میرا کلاس فیلو بھی ہے.. اور بہت نائس آدمی ہے ۔بخاری سے میں نے اس ٹیکس کی بابت بات کی.. پہلے تو آر او صاحب نے اپنی پوزیشن کلئیر کی کہ حکومت اور ایف بی آر نے کسطرح واپڈا کو ٹیکس ریکوری ڈیپارٹمنٹ میں بدل دیا ۔۔جو کام ایف بی آر کا کرنے کا ہے وہ انہوں نےواپڈا پہ ڈال دیا ۔۔۔اب انکم ٹیکس، سیلز ٹیکس، ٹی وی ٹیکس، ایف پی اے کا واپڈا سے کیا تعلق؟؟ایف بی آر جو ریکارڈ ریکوری کا کریڈٹ لیتا ہے اسمیں میجر کنٹری بیوشن تو واپڈا کا ہے۔۔یہ کام ایف بی آر کا ہے اورعوام الناس کی بددعائیں اور بدنامی واپڈا کے حصے میں آرہی “۔

جس پہ میں نے کہا  کہ آپکی بات درست ہے مگر واپڈا با اختیار محکمہ ہے جس کے اپنے رولز اینڈ ریگولیشنز ہیں وہ کمپیٹنٹ محکمہ ہے وہ دوسرے کسی محکمے کے دباؤ میں آکر وہ کام کیوں کرتا ہے جو اسکے فرائض میں شامل نہیں ۔۔۔۔واپڈا صاف انکار کیوں نہیں کردیتا؟

 ہو سکتا ہے ٹیکس ریکوری پہ واپڈا کو کچھ انکم ہوتی ہو وگرنہ کوئی با اختیار محکمہ ایسا نہیں کرے گا”

جس پہ آر او صاحب مسکرا دئیے اور جواب دیا “یہ میرے علم میں نہیں، میں اس بارے معلومات لوں گا۔۔خیر تو پیراگراف ِ غیر معترضہ ہوگیا ۔۔۔

کام کی بات یہ کہ جو سیکٹرز جو کاروبار یا دکاندار “سروسز ” خدمات فراہم کرتے ہیں وہ ریٹیلر ٹیکس سے مثتثنیٰ ہیں۔مثلاً ٹیلی کام سیکٹرز،  کورئیر سروسز، مختلف فرنچائز آفسز،  پکنچرز شاپس،باربرز ،سیلون بیوٹی پارلرز، ڈرائکلینر، کمپیوٹر، آئی ٹیز سافٹویر کمپنیز، ٹوورسٹس، ٹریولرز، تعلیمی ادارے وغیرہ وغیرہ ۔۔مختصر یہ کہ ریٹلیر ٹیکس سے واضح ہے جو کسی اشیاء کی خرید و فروخت  کا کاروبار کرتا ہے یعنی سیل پرچیز کا کام کرتا ہے اس پہ یہ ٹیکس لاگو ہوگا ۔۔

اب طریقہ کار یہ ہے کہ آپ ایک اپلیکیشن لکھیں ایکسئین واپڈا یا ایس ڈی او کے نام کہ میں فلاں کام سے وابستہ ہوں جو سروسز میں آتا ہے جبکہ مجھے ریٹیلر ٹیکس کے زمرے میں ڈال دیا ہے جبکہ میں اس ٹیکس سے مستثنیٰ ہوں ۔۔براہ کرم یہ ٹیکس ختم کیا جائے۔

بجلی کا بل اور شناختی کارڈ کی کاپی لف کر دیں ۔۔۔

اب ہوگا یہ کہ محکمہ آپکی شاپ کا وزٹ کرے گا اگر واقعی آپ خدمات فراہم کرنے کا کوئی سیٹ اپ چلا رہے تو محکمہ ایک لیٹر بنائے گا(یہ لیٹر بھی اٹیچ ہے) اور آپکا ٹیکس کوڈ (اس ٹیکس کے لئیے سپیشل کوڈبنایا گیا ہے ) ہٹا دے گا۔اسطرح اگلی بار آپکے بل میں یہ ٹیکس لگ کے نہیں آئے گا۔۔(گل ساج)۔۔

آزاد صحافت پر یقین رکھتے ہیں، گورنرپنجاب۔۔
آزاد صحافت پر یقین رکھتے ہیں، گورنرپنجاب۔۔
Facebook Comments

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں