کراچی کے علاقے سرسید تھانہ میں خاتون اتائی صحافی کے خلاف بھتہ خوری کا مقدمہ درج کرلیا گیا۔۔ مقدمہ دہشتگردی، بھتہ خوری اور ٹیلی گراف ایکٹ کیخلاف درج کیا گیا۔ تفصیل کے مطابق بدھ کے روز واٹس ایپ گروپس اور سوشل میڈیا پر مقامی اخبار سے تعلق رکھنے والی اتائی خاتون صحافی کی ایک وڈیو وائرل ہوئی، جس میں خاتون واٹس ایپ کال پر کسی پولیس والے سے دس ہزار روپے ایزی اکاؤنٹ میں بھیجنے کاکہہ رہی تھی اور ساتھ ہی دھمکی بھی دے رہی تھی کہ اگر اس کا ماہانہ بھتہ مقرر نہ کیاگیا اور دس ہزار روپے فوری نہ بھیجے تو وہ اس کی تصاویر اخباروں میں لگادے گی اور مختلف واٹس ایپ گروپوں میں شیئر کردے گی۔۔ مدعی مقدمہ پولیس اہلکار شیخ تیمور کے مطابق خاتون اتائی صحافی نے مجھے فون کرکے 10ہزار روپے بھتہ ایزی پیسہ کے ذریعے طلب کیا۔۔ بھتہ نہ دینے پرتصویریں اخباروں اور سوشل میڈیا پر ڈالنے کی دھمکیاں دیں اور کہا کہ اگر مجھے بھتہ نہ دیا تو نوکری سے برطرف کروادوں گی۔میں نے پہلے بھی بہت اہلکاروں کو برطرف کروایا ہے۔ آپس میں مل کر تم لوگ بھتے کی رقم کا بندوبست کرو۔۔رقم نہ دینے پر تم لوگوں کیخلاف پروپیگنڈہ کرتی رہوں گی۔ ۔۔ سرسید تھانے میں ایف آئی آر نمبر دوسوچھیالیس بجرم دفعہ 384/385 ٹیلگراف ایکٹ ، دہشت گردی اور بھتہ خوری کی دفعات کے تحت درج کی گئی ہے۔۔ دوسری طرف مقامی اخبار نے فوری پر خاتون اتائی صحافی سے اپنی لاتعلقی ظاہر کردی ہے۔۔۔ پولیس ذرائع کے مطابق ایف آئی آر کے بعد ملزمہ کے گھر پر چھاپہ ماراگیا لیکن وہ اپنے شوہر کے ہمراہ گھر سے فرار ہوگئی، پولیس کی جانب سے ملزمہ کے ٹھکانوں پر چھاپوں کا سلسلہ جاری ہے۔
