تحریر : عمیرعلی انجم
میرے پیارے اللہ میاں !میں تیرا عاجزاور گناہ گاربندااپنی عرضی لے کر حاضر ہوں//اے دوجہانوں کے مالک !تیرا مجھ سے وعدہ ہے کہ تو مجھے کھلائے گا ۔۔۔میرا رزق تیرے ہاتھ میں ہے ۔۔یا اللہ !میں صرف تجھ سے ہی مدد چاہتا ہوں اور مجھے صرف تیرا ہی خوف ہے ۔۔۔اے پرووردگار !تو دلوں کے حال جانتا ہے ۔۔تو جانتا ہے کہ یہ صرف ایک میری بات نہیں سب صحافیوں کی التجا ہے۔۔اے تمام جہانوں کے بادشاہ !تیری کائنات کچھ تیرے ہی بندے آج ہمیں بھوک کے اندھے غاروں میں دھکیلنے کی کوشش کررہے ہیں ۔۔۔اے میرے مولیٰ!میں ان کو بتانا چارہا ہوں کہ رزق دینے والے یہ وقت کے نمرود نہیں بلکہ تیری ذات ہےْ ۔۔۔میرے خدا !یہ تجھے بھول بیٹھے ہیں ۔ ۔ ۔ اے اللہ !انہوں نے تیرے مظلوم بندوں کی آواز آگے پہنچانے والوں کی راہ میں رکاوٹیں کھڑی کرنا شروع کردی ہیں ۔۔یااللہ !یہ شکیلوں ،لاکھانیوں ، مجیدیوں ، ہارونوں اور آپاؤں کی ’’خدائی‘‘ میں جینے والے سمجھتے ہیں کہ نانعوذ باللہ اصل ’’خدا‘‘ یہی ہیں ۔۔اے میرے خدا ۔۔۔میرے عظیم صحافی رہنما اب راہزن بن گئے ہیں ۔۔یااللہ !ان کو ایسے ہی اٹھا جس طرح تو نے شداد کو اس کی اپنی بنائی ہوئی جنت میں اترنے سے پہلے اٹھالیا تھا۔۔میرے مولا!تو ان ویسے ہی غرق کردے جس طرح تو نے فرعون کو غرق کردیا تھا ۔۔میرے خدا !یہ بھی اب تیرے ابابیلوں کے لشکر کے منتظر ہیں ۔۔۔میرے خدا میرے خدا ۔۔۔نمرودکو جہنم واصل کرنے والے مچھر کو حکم دے کہ ان کو انجام تک پہنچائے۔۔یا اللہ !میں صرف تیری ہی عبادت کرتا ہوں اور تجھ سے ہی مدد چاہتا ہوں ۔۔اے میرے پروردگار میری مدد فرما ۔۔۔۔اے میرے پروردگار میری مدد فرما ۔۔۔۔آمین۔۔(عمیرعلی انجم)۔۔