تحریر: شاہد غزالی۔۔
یہی ملک ریاض تھا جس کے لوگ قصیدے گاتے تھے اور غلط نہیں گاتے تھے ملک ریاض نے جو کمٹمنٹس کلائنٹس سے کی تھیں وہ پوری ہورہی تھیں۔ اسلام آباد اور بحریہ ٹاون لاہور کی ریپوٹیشن نے کراچی کے لوگوں کو اعتماد دلایا کہ یہاں بھی بحریہ ٹاون لوگوں کے لیے جنت نظیر بنے گا۔ بحریہ ٹاون کے انفرااسٹریکچر صفائی ستھرائی خوبصورتی نے لوگوں کو اپنی جانب کھینچا۔یہاں آنے والے نے اچھا لائف اسٹائل دیکھا تو خوشی سے پھولا نہیں سمایا ۔دوسرے لوگوں میں بحریہ ٹاون اور ملک ریاض کی کارکردگی کی تعریفوں کے پل باندھ دئیے۔
لیکن یہ کیا جب اس اچھے خوبصورت ماحول میں کچھ دبی دبی سسکیاں اور ہچکیوں کی آوازیں سنائی دیں تو دماغ سن ہوگیا۔۔ایک جنت کے پیچھے دوزخ نظر آئی۔بحریہ ٹاون کے ہیڈ آفس کے باہر ایک ستر سالہ بزرگ آنکھوں میں آنسو لیے اپنی اہلیہ کے ساتھ کھڑے تھے جن کا کہنا تھا بیٹا ساری زندگی کی کمائی بحریہ ٹاون کی نذرکرچکا ہوں ایک خواب تھا کہ اپنے آخری دن اپنے بچوں کے ساتھ یہاں گزار سکوں لیکن مکمل ادئیگی کے بعد بھی نہ پلاٹ دیا جارہا ہے نہ پیسے واپس کیے جارہے ہیں۔۔ایسے لوگ روزانہ ہیڈ آفس میں دھکے کھاتے نظر آتے ہیں۔
ملک ریاض گذشتہ روز اس بات کا اعتراف کرچکے ہیں کہ 2014 میں پلاٹ بک کرانے والوں کو اب تک پلاٹ نہیں دیے گیے۔انھیں منگل کے روز پلاٹ الاٹ کرنے کا اعلان بھی کیا لیکن وہ بھی لولی پاپ ثابت ہوا۔۔ہیڈ آفس میں جاکر پتہ چلا کہ ملک ریاض نے جھوٹ کا ایک تیر مزید چلایا تھا۔۔
اب تو سونے پر سہاگہ یہ کہ زبردستی پزیشن لینے کے احکامات جاری کرتے ہوئے کہا جارہا ہے کہ مقررہ تاریخ میں پلاٹس اپارٹمنٹس اور ولاز کا قبضہ نہ لیا تو ایک لاکھ سرچارج تین مہینے تک لگایا جائے گا پھر پلاٹ کینسل کرکے کسی دوسرے الاٹی کو دے دیا جائے گا۔ واہ رے بدمعاشی۔۔چار سال گذرنے کے بعد جب لوگ یہاں آکر بسنا شروع ہو گئے ۔اب جبرا35 فیصد ترقیاتی اخراجات بھتے کی شکل میں مانگے جارہے ہیں۔۔۔حیرت ہے کہ چار سال کے دوران جن لوگوں سے پلاٹ اپارٹمنٹس ولاز کے پیسے لے کر انھیں صرف لولی پاپ دیا گیا ان کو ریفنڈ کرنے کے بجائے ان سے زبردستی پیسے وصول کیے جارہے ہیں۔۔۔
بحریہ خود کلائنٹ کا مقروض ہے۔پیراڈائیز اور اسپورٹس سٹی کے پچاس فیصد لوگوں کو بحریہ کے نقشے سے باہر ہونے کے بعد اب تک متبادل دیا گیا نہ رقم واپس ہوئی۔۔جھوٹوں پر لعنت ہو۔۔ایک طرف ملک ریاض فون پر کلائنٹ کو تسلی دیتا ہے کہ بیٹا جب آپکا پلاٹ دو ڈھائی کروڑ کا ہوجائے تو پھر چار سال میں آپ آسان قسطوں میں ڈولپمنٹس چارجز ادا کردینا جب کلائنٹس مجبورا پزیشن کے لیے پیسے جمع کرانے جاتے ہیں تو ان کے لوگ ڈولپمنٹس چارجز بھی یک مشت ادا کرنے کا کہتے ہیں۔۔اب کس پر بھروسہ کیا جائے؟؟ پریشان لوگ خانہ کعبہ اور مسجد نبوی کے سامنے کھڑے ہو کر ملک ریاض کے لیے بددعا نکال رہے ہیں۔۔
ملک ریاض اللہ سے ڈرو ۔ نہ جانے تمہارا انجام کیا ہو گا۔ملک ریاض تمہارے منہ کو لگتا ہے غریبوں کا خون لگ گیا ہے،،اب بحریہ ٹاون تمہاری حرکتوں سے بھیڑیا ٹاون بنتاجارہا ہے۔۔خدارا ہوش کے ناخن لو ورنہ تمہارا انجام بہت ہی برا ہوگا۔۔ تمہاری داستان بھی نہ ہوگی داستانوں میں،،،ہمیں امید ہے ہماری عدالتیں ہمیں انصاف فراہم کریں گی۔۔۔اور آخر میں سب سے بڑی عدالت اللہ کی ہے۔ جو سب کا مالک ہے۔ اسی سے انصاف مانگیں گے اور وہی ہمیں انصاف دے گا۔۔(شاہد غزالی)۔۔
(شاہد غزالی کراچی کے باخبر اور سینئر صحافی ہیں۔۔یہ تحریر ان کی وال سے اڑائی گئی ہے۔۔جس کے مندرجات سے عمران جونیئر ڈاٹ کام اور اس کی پالیسی کا متفق ہونا ضروری نہیں۔۔اگر بحریہ ٹاون انتظامیہ اس تحریر کے حوالے سے اپنا موقف دینا چاہیں تو ہم اسے بھی ضرور شائع کریں گے۔۔علی عمران جونیئر)۔۔