arshad shareef ko dubai se jaane ka kaha gya

پابندی کی کہانی۔۔کاشف عباسی کی زبانی۔۔

خصوصی رپورٹ۔۔

پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) کی جانب سے اینکر پرسن کاشف عباسی کے پروگرام ’آف دی ریکارڈ‘ پر 60 روز کیلئے پابندی عائد کی گئی تھی لیکن حیران کن طور پر پابندی کے پہلے ہی روز کاشف عباسی نے روٹین میں اپنا پروگرام کیا ۔پیمرا کی جانب سے بدھ اور جمعرات کی درمیانی شب ایک بجے نوٹیفکیشن جاری کیا گیا تھا جس کے مطابق کاشف عباسی پر جمعرات 16 جنوری سے پابندی عائد کی گئی تھی۔ ان پر پابندی فیصل واوڈا کی جانب سے ان کے پروگرام میں فوجی بوٹ لانے پر لگائی گئی تھی تاہم صحافتی حلقوں نے پیمرا کے اس اقدام کی مذمت کی تھی۔پیمرا کی 60 روزہ پابندی 16 جنوری سے نافذ ہونی تھی لیکن حیران کن طور پر 16 جنوری 2020 کو کاشف عباسی روٹین میں اپنا پروگرام کرتے نظر آئے۔ جمعرات کو ہونے والے ان کے پروگرام میں وزیر اعظم کے معاون خصوصی عثمان ڈار، ن لیگ کے رہنما ملک احمد خان، اینکر پرسن ارشد شریف اور تجزیہ کار سلیم صافی نے بطور مہمان شرکت کی۔صحافی عمر چیمہ کا کہنا ہے کہ پیمرا کی جانب سے کاشف عباسی کو زبانی طور پر پروگرام کرنے کی اجازت دے دی گئی ہے جس کے باعث انہوں نے پروگرام کیا ہے، اس حوالے سے تحریری حکم بھی جاری کردیا جائے گا۔

فیصل واوڈا نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں اپنے ہمراہ ایک کالے رنگ کا بوٹ بھی لے آئے جسے انہوں نے ٹیبل پر سجایا اور اپوزیشن پر تنقید شروع کر دی تاہم اس دوران کی گفتگو بھی سخت رہی جس پر پیمرا نے پروگرام اور صحافی پر 60 روز کی پابندی عائد کر دی ہے تاہم گزشتہ رات کے ایک پروگرام میں کاشف عباسی نے اس پرا پناموقف بھی جاری کر دیاہے۔۔ کاشف عباسی نے نجی ٹی وی کے پروگرام میں شرکت کی جہاں تجزیہ نگار عارف حمید بھٹی نے گفتگو کا آغاز کرتے ہوئے کہا کہ ”میں بھی کئی بار آپ کے پروگرام میں آیاہوں اور اکثر سیاسی شخصیت آتی ہے تو اس کے ہاتھ میں بیگ ہوتاہے ہم تلاشی نہیں لیتے ، آج شور مچا ہواہے کہ کاشف عباسی کو بوٹ کیوں نظر نہیں آیا ، اگر میرے پروگرام میں کوئی مہمان آتاہے اور اس کے ہاتھ میں کوئی بیگ ہے تو میں اس کی تلاشی تو نہیں لوں گا ،یہ بھی بات ہو رہی ہے کہ آپ کے دو مہمان اٹھ کر چلے گئے اور آپ نے انہیں روکا نہیں ۔۔۔ کاشف عباسی نے اس کے آگے بات کرتے ہوئے کہا کہ آپ بالک ٹھیک کہہ رہے ہیں کہ میں نے انہیں نہیں روکا کیونکہ میں گارنٹی نہیں دے سکتا کہ فیصل واوڈا اگلے ہی لمحے کونسے جملے ادا کریں گے ، میں آپ کی سکرین پر ہوں کیا آپ کی ٹیم نے آکر دیکھاہے کہ میرے دائیں اور بائیں کیا پڑا ہے ،یا میرے پاس کوئی بندوق ہے ، یہ باتیں اور ڈرامے وہ لوگ زیادہ کرتے ہیں جو باہر کر بیٹھ کر کہتے ہیں نہیں نہیں اس کو یہ دیکھنا چاہیے تھا ۔کاشف عباسی کا کہناتھا کہ مجھے 12سال پروگرام کرتے ہوئے ہو گئے ہیں ،آج تک ہم نے یہ نہیں کیا کہ وفاقی وزیر آرہاہے اور اس کے ہاتھ میں بیگ ہے تو اسے کہوں کہ بیگ کھول کر دکھاﺅں ، ایساکون کر سکتاہے ،وہ وفاقی وزیر ہے یا سینئر سیاسی شخصیت ہیں ، یہ ایک بنیادی اعتبار ہے ۔ان کا کہناتھا کہ میں نے 12 سال میں ہزاروں پروگرام کیے ہوں گے ،میں ہزاروں پروگرام میں لوگوں کے بیگ پر شک کرتارہوں گا کہ وہ بیگ میں کیا رکھ کر لائیں ہیں، ایسے نہیں ہوتا ۔(خصوصی رپورٹ)۔۔

How to Write for Imran Junior website
Facebook Comments

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں