sach ya kahani farz kahani

باتیں عیاش کالم نگاروں کی

تحریر: سید بدرسعید

ہر کالم آیت ، حدیث ، شبلی ، سعدی اور اقبال کے حوالے سے شروع کر کے اخلاقیات کا بھاشن دینے والے محترم کالم نگار کی فون کال ڈونکی کنگ بن کر سامنے آئی ہر روز کرپشن کے خلاف لکھنے والے ایک سپر ہٹ کالم نگار ایک پارٹی سے ماہانہ لاکھوں روپے صرف اس کام کا لیتے ہیں کہ اس پارٹی کا ذکر اپنے کالم میں نہیں کریں گے اردو ادب کے بھرپور استعمال کے ساتھ خوبصورت ترین ادبی تحریر کے حامل کالم نگار ساتھ کام کرنے والی خاتون لکھاری پر جنسی حملہ کرنے کی کوشش کر چکے فوج کے حق میں جذباتیت کی انتہا پر جا کر بڑھکیں لگانے اور بھارت کو تڑیاں لگانے والے سینئر کالم نگار یورپ دورے کے دوران ہوٹل کی مہترانی ”قابو ” کرنے کے چکر میں پکڑے گئے تھے،

ایک عظیم محب وطن اور اخلاقیات کا درس دینے والے کالم نگار کا لندن یاترا کے موقع پر امیگریشن کی تفتیش کے دوران کپڑوں میں پیشاب نکل گیا تھا ۔ ان سے ہیومن سمگلنگ کی تفتیش ہو رہی تھی ۔ ایک انتہائی سینئر بزرگ کالم نگار نے امریکا دورے کے دوران میزبان خاتون خانہ کو پیشکش کی تھی کہ اگر آپ کی 18 سالہ بیٹی کا کوئی بوائے فرینڈ نہیں اور اس پر آپ تشویش کا شکار ہیں تو مجھے موقع دیں ، میں بچی کا خوف دور کر دوں گا شہر اقتدار میں ایک کال گرل نے ایک نسبتا جونیئر کالم نگار کو بتایا کہ فلاں سینئر بزرگ کالم نگار بھی میرے کلائنٹ ہیں دینی مزاج کے حامل کالم لکھنے والے ایک کالم نگار شراب پیتے وقت بھی تسبیح کے دانے گراتے رہتے ہیں ، غالب تسبیح پھیرنے کی عادت پختہ ہو چکی ہے ۔

ایک سینئر ترین کالم نگار عمر کے اس حصہ میں ہیں کہ اب کچھ نہیں کرتے ، بس دو خواتین کے ملاپ کو دیکھ کر اور اس دوران ان کی جنسی آوازوں کو سن کر تسکین پاتے ہیں ان سب کی خوبی یہ ہے کہ یہ انتہائی سینئر ہیں ، الفاظ ان کے سامنے ہاتھ باندھے کھڑے رہتے ہیں ، ان کی تحریر میں جادو ہے ، ان کے کالم انتہائی مقبول ہیں ۔ کبھی میں ان کا پرستار ہوا کرتا تھا ۔ پھر صحافت کی وادی خاردار میں اترا ، فیلڈ میں آیا تو قریب سے جاننے کا موقع ملا اور پھر دل ہی نہیں نگاہ سے بھی اترتے چلے گئے ۔ یہ لازم نہیں کہ ہر اچھا لکھنے والا اچھا انسان بھی ہو

(سید بدر سعید )

Facebook Comments

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں