برطرفیوں اور تنخواہوں کے خلاف احتجاج کے حوالے سے بول اور جیونیوز ایک پیچ پر آگئے۔۔ پپو نے انکشاف کیا ہے کہ کے یوجے کے صدر اور جیو نیوز کے کراچی کے سابق بیوروچیف فہیم صدیقی کے رشتہ دار ہونے کے جرم میں بول نیوز انتظامیہ نے کیمرہ مین کو فائر کردیا۔۔ پپو کے مطابق برطرف ہونے والا کیمرہ مین پر کسی بھی قسم کا کوئی الزام نہیں تھا، لیکن جرم صرف یہ تھا کہ وہ فہیم صدیقی کا قریبی رشتہ دار ہے،فہیم صدیقی کے حوالے سے بول نیوز انتظامیہ کو غصہ اس بات کا تھا کہ انہوں نے بول ملازمین کی تنخواہوں اور واجبات کے لئے گیارہ مئی کو بول نیوز کے ہیڈآفس کے سامنے احتجاج کیوں کیا تھا۔ پپو نے اپنے ذرائع کے حوالے سے بتایا ہےکہ اس سلسلے میں بول نیوز انتظامیہ کی جانب سے کے یوجےکےصدر کو کہا بھی گیا تھا کہ تنخواہیں تو اب دینا چاہتے تھے اور دینا شروع کررہے تھے لیکن اب ہم تنخواہیں نہیں دیں گے۔پپو کا مزید کہنا ہے کہ فہیم صدیقی اور کے یوجے کے احتجاج کا غصہ غریب کیمرہ مین پر نکالا گیاہے اور اسے برطرف کردیا گیا۔۔دوسری طرف فہیم صدیقی کو بھی جیونیوز انتظامیہ نے صرف اس لئے نکالا تھا کہ وہ تنخواہ کے لئے احتجاج کررہے تھے اور تنخواہوں میں اضافے کے لئے جیو ملازمین کی ایکشن کمیٹی کے سرگرم رکن بھی تھے۔
برطرفیاں، جیواور بول ایک پیچ پر آگئے۔۔
Facebook Comments