بول نیوز اسلام آباد بیورو سے نکالے گئے ملازمین کا مقدمہ لیبر کورٹ میں آخری مراحل میں داخل ہوگیا۔۔اکتوبر 2018 میں بول نیوز اسلام آباد بیورو سے درجنوں ملازمین کو بغیر واجبات اور مراعات کی ادائیگی کے فارغ کر دیا گیا تھا اور بول مینجمنٹ کی جانب سے فارغ ہونے والے تقریبا 40 ملازمین کو سادہ کاغذ پر سیٹلمنٹ بنا کر دیا گیا۔۔ سادہ کاغذ پر بنائے گئے اس سیٹلمنٹ پلان پر تو عمل نہ ہوا بلآخر ملازمین نے عدالت کا رخ کیا۔ان 40 ملازمین کا مقدمہ پچھلے چار سال سے زائد عرصہ سے لیبر کورٹ میں دائر ہے اور اس وقت ملازمین کو اس مقدمہ میں کامیابی قریب نظر آ رہی ہے۔ اس مقدمہ میں شعیب شیخ کی جانب سے پیش ہونے والی وکیل نے پہلے تو ان تمام ملازمین کو جعلی قرار دے کر مقدمہ سے جان چھڑانے کی کوشش کی لیکن ملازمین نے بول نیوز مینجمنٹ کی جانب سے دیے جانے والے لیٹرز اور کارڈز کی مدد سے خود کو بول کا ملازم ثابت کردکھایا۔۔ جس کے بعد عدالت نے بول کی طرف سے دائر کردہ درخواست سیون 11 کو اڑا دیا اور اس طرح ملازمین کو اپنے واجبات کی ادائیگی کی امید لگ گئی لیکن یہاں پہ ایک اور امر قبل توجہ ہے کہ بول نیوز کو چند روز پہلے فروخت کردیاگیا اور حالیہ ملازمین کو تمام واجبات کلیئر کرنے کی یقین دہانی کرائی گئی لیکن 2018 اور اس سے پہلے کے برطرف ملازمین کے واجبات کے بارے میں کوئی ذکر نہیں۔ جو کہ سب ایک ملازمین سے سراسر نا انصافی ہے نئی مینجمنٹ کو چاہیے کہ وہ ان تمام سابقہ ملازمین کے واجبات کو بھی کلیئر کرے۔
برطرف بول ملازمین کا کیس آخری مراحل میں
Facebook Comments