تحریر: خلیل احمد نینی تال والا
پندرہ بیس سال پہلے ایسی کوئی جگہ نہیں تھی جہاں پی سی او نہ ہو،پھر جب موبائل فون سب کی جیب میں آیا تو پی سی او بند ہونا شروع ہو گئے اور زیادہ تر پی سی او والے لوگوں نے فون کا ریچارج بیچنا شروع کر دیا۔اب یہاں تک کہ ری چارج بھی آن لائن شروع کر دیا گیا ہے توان دنوں مارکیٹ میں ہر تیسری دکان پر موبائل فون دستیاب ہیں۔فروخت، خدمت، ری چارج، لوازمات، مرمت، بحالی وغیرہ وغیرہ۔1998 میں کوڈک میں 17لاکھ ملازمین کام کر رہے تھے اور وہ دنیا میں 85فی صد فوٹو پیپر فروخت کرتے تھے۔کچھ سال میں ڈیجیٹل فوٹو گرافی نے انہیں بازار سے نکال دیا اور کوڈک دیوالیہ ہو گیا،اس کے تمام ملازمین سڑک پر آ گئے، ان سب کے معیار میں کوئی کمی نہیں تھی پھر بھی وہ مارکیٹ سے باہرآگئے،وجہ یہ کہ وہ وقت کے ساتھ ساتھ تبدیل نہیں ہوئےتھے،آنے والے 10سال میں دنیا پوری طرح سے تبدیل ہو جائے گی۔آج چلنے والی صنعتوں میں سے70 سے90 فی صد بند ہو جائیں گی۔ اوبر (Uber) صرف ایک سافٹ ویئر ہے، اپنی ایک بھی کار نہ ہونے کے باوجود وہ دنیا کی سب سے بڑی ٹیکسی کمپنی ہے۔ایئر بی این بی (Air BNB) دنیا کی سب سے بڑی ہوٹل کمپنی ہے حالانکہ ان کے پاس اپنا کوئی ہوٹل نہیں ہے۔اب امریکہ میں نوجوان وکلاکیلئے کوئی کام باقی نہیں ہے کیونکہ آئی بی ایم واٹسن (IBM Watson)سافٹ ویئر ایک لمحے میں بہتر قانونی
مشورے دے دیتا ہے۔اگلے10 سال میں
90فی صد امریکی وکیل بیروزگار ہو جائیں گے،جو10فی صد بچ جائیں گے وہ سپر ماہر ہوں گے،واٹسن نامی سافٹ ویئر انسانوں کے مقابلے میں کینسر کی تشخیص 4 گنا زیادہ درست طریقے سے انجام دیتا ہے۔2030 تک کمپیوٹر انسانوں سے زیادہ ذہین ہوں گے،اگلے 10 سال میں90فی صد کاریں پوری دنیا کی سڑکوں سے غائب ہو جائیں گی۔جو بچ جائیں گی وہ یا تو الیکٹرک کاریں ہوں گی یا ہائبرڈ، اور سڑکیں خالی ہوں گی۔
پٹرول کی کھپت میں90 فی صد کمی واقع ہو گی، عربوں نے اگرمتبادل انتظام نہ کیا تو تمام عرب ممالک دیوالیہ ہو جائیں گے،آپ کو اوبر جیسے سافٹ ویر سے کار مل جائے گی، کچھ ہی لمحوں میں ڈرائیور لیس گاڑی آپ کے دروازے پر کھڑی ہو گی۔اگر آپ اسے کسی کے ساتھ شیئر کر لیتے ہیں تو وہ سواری آپ کو موٹر سائیکل سے بھی سستی پڑے گی،کاروں کے ڈرائیور لیس (Driverless) ہونے کی وجہ سے99 فی صد حادثات بند ہو جائیں گے۔زمین پر ڈرائیور جیسا کوئی روزگار نہیں چھوڑا جائے گا،جب90فی صد کاریں شہروں اور سڑکوں سے غائب ہو جائیں گی تو ٹریفک اور پارکنگ جیسے مسائل خودبخود ختم ہو جائیں گے کیونکہ ایک کار 20 کاروں کے برابر ہو گی۔اب سب کچھ اے ٹی ایم سے کیا جا رہا ہے اور لوگوں نے اپنے فون سے ہی ریلوے ٹکٹ بک کرنا شروع کر دی ہیں۔اب پیسوں کا لین دین بھی تبدیل ہو رہا ہے، کرنسی نوٹ کو پہلے پلاسٹک منی (اے ٹی ایم کارڈ) نے تبدیل کیا تھا، اب یہ ڈیجیٹل ہو گئی ہے۔
ایسا لگتا ہے کہ دنیامیں بھاری بھرکم انفراسٹرکچر کی حامل روایتی انٹرنیٹ سروس دم توڑنے والی ہے۔ مصنوعی سیاروں کے ذریعے انٹر نیٹ سروس فراہم کرنے والی ’اسٹار لنک ‘ نے فائبر اور کھمبوں جیسے انفراسٹرکچر سے نجات دلادی اور اب وہ ایک ڈش یا انٹینے کے ذریعے تیز رفتار نیٹ کی دنیا کے ساتوں براعظموں کے کسی بھی کونے میں فراہمی کے دعوے دار ہیں۔ اسپیس ایکس اور ٹیسلا کے سی ای اوارب پتی ایلون مسک نے ٹویٹ کیا کہ اسٹار لنک اب انٹار کٹیکا سمیت تمام ساتوں براعظموں میں فعال ہے۔اسٹار لنک ایلون مسک کی اسپیس ایکسپلوریشن ٹیکنالوجیز کارپوریشن (اسپیس ایکس) کا ایک حصہ ہے جس کا مقصد زمین کے نچلے مدار میں گردش کرنے والے مصنوعی سیاروں کے ذریعے صارفین کو تیز رفتار براڈ بینڈ انٹرنیٹ پیش کرنا ہے۔ کمپنی کا کہنا ہے کہ اس کے پاس اس وقت 36 ممالک میں 4 لاکھ صارفین ہیں۔ان میں گھریلو اور کاروباری دونوں طرح کے صارفین موجود ہیں۔رپورٹ کے مطابق اسٹار لنک کا پہلا پروٹوٹائپ سیٹلائٹ 2018میں مدار میں چھوڑا گیا۔ اس کی دستیابی کیسے ہو ؟ اس حوالے سے کہا گیا کہ آپ جب اسٹار لنک کو سبسکرائب کرتے ہیں تو آپ کوایک کٹ ملے گی جس میں سیٹلائٹ ڈش اور رائوٹر شامل ہوتا ہے۔ کنکشن بنانے کیلئے آپ کو صرف اپنے گھر میں سیٹلائٹ ڈش یا انٹینا لگانے کی ضرورت ہے۔ یہ سگنل وصول کرتا ہے اور بینڈوتھ کو آپ کے رائوٹر پر منتقل کرتا ہے۔ اس کیلئے ایک اسٹار لنک ایپ ہے۔ کٹ کا انٹینا ایسی جگہ پر رکھنا چاہیے جو اونچا ہو اور رکاوٹوں سے پاک ہو جیسا کہ درخت، چمنیاں، یا یوٹیلیٹی پولز۔روایتی انٹرنیٹ سروسز کے مقابلے میں اسٹار لنک سستا نہیں ہے۔ صارفین کیلئے ماہانہ 99ڈالر فیس ہے۔رابطے کیلئے استعمال ہونیوالی ڈش اور رائوٹر کی قیمت 549ڈالر ہے۔ ایک رپورٹ کے مطابق اگست میں اسٹار لنک نے مقامی مارکیٹ کو دیکھتے ہوئے اپنی سبسکرپشن فیس میں نصف کمی کردی تھی۔
دنیا بہت تیزی سے بدل رہی ہے، آنکھیں اور کان کھلے رکھیں ورنہ آپ پیچھے رہ جائیں گے، وقت کے ساتھ ساتھ تبدیل ہونے کیلئے تیار رہیں۔لہٰذا ہر شخص کو چاہئے کہ وہ وقت گزرنے کے ساتھ اپنے کاروبار کی نوعیت کو بھی بدلتا رہے۔کاروبار کو وقت کے ساتھ اپ گریڈ کرے،وقت کے ساتھ آگے بڑھے اور کامیابی حاصل کرے تاکہ اچھی زندگی گزار سکے۔(بشکریہ جنگ)