تحریر: ریحان احمد
نہیں چلے گی؟ نہیں چلے گی ؟ثاقب ملک کی” باجی“ نہیں چلے گی ؟جی ہاں !ثاقب ملک کی فلم باجی بالکل نہیں چلے گی بلکہ فلم تو ۔۔۔۔؟؟؟ اِن ۔۔۔ ۔ ڈِیش۔ڈِیش۔۔ کا جواب بس تھوڑی ہی دیر میں آپ کو مل جائے گا ۔ پہلے آپ ہی بتائیں یہ کیا بات ہوئی ٹیزر میں کوئی پنجابی گانا ہی نہیں ؟نہ ہی کھیتوں کے شاٹس نا ہی نہریں اور نا ہی حویلی ؟نا کراچی کا گانا نا لاہور کا نغمہ ؟فلم کی ہیروئن کی عمر بھی40سال سے زائد، اب وہ باقی کم عمر ہیروئنز سے اچھی بھی لگے تو ہمیں کیا ؟ ایکٹنگ اچھی کرے تو ہمیں کیا ؟اور تو اور ٹیزر کے سارے شاٹس اتنی محنت سے بڑی اسکرین کیلئے” فریم“ کیے ، اتنی محنت بھی کوئی کرتا ہے ؟ ٹیز ر میں جس اداکار کو دیکھو وہ اپنی آنکھوں ، ہونٹوں اور لباس تک سے اپنا کردار ظاہر کر رہا ہے، اتنی محنت کا فائدہ ؟ ٹیزر دیکھتے ہی ہم جیسے”جیمز کیمرونوں“ کو بالی وڈ کی پیج تھری،ہیروئن ،فیشن ، راز تھری اور ڈرٹی پکچر کی بھی یاد آنی شروع ہوگئی۔ ہم نے بھی آواز لگائی تھی کہ بھائی موقع اچھا تھا میٹھی عید پر جگہ خالی ہوئی تھی آپ بھی موقع سے فائدہ اٹھالیتے اور باقی فلموں کی عید خراب کرتے ۔اب آپ ہی بتائیں میرا،ا ٓمنہ الیاس، علی کاظمی ، عثمان خالد بٹ اور محسن عباس حیدر کو سینما گھر دیکھنے کون جائے گا ؟ورلڈ کپ کے درمیان فلم کی ریلیز کیا کمال دکھائے گی ؟ یہ اتنے بڑے بجٹ کی فلم نہیں چلی گی ؟؟
تنگ آگئے ناں آپ ! ارے آپ ہماری باتوں میں نہ آئیں جلدی سے ٹیزر دیکھیں اور یقین کر لیں کہ فلم ”باجی“ چلنے کیلئے نہیں دوڑنے آرہی ہے ، باکس آفس پر طوفان مچانے آرہی ہے ۔باجی کے سب اداکار اپنے ڈائریکٹر کی قیادت میں سینما کو فتح کرنے کیلئے پوری طرح تیار ہیں ۔فلم دیکھنے والے بھی اس فلم کو دیکھنے دوڑے دوڑے سینما گھر جائیں گے۔۔ٹیزر دیکھ کر سب سے پہلے بات سامنے آتی ہے یہ فلم ”ڈارک “ اور ”ڈیشنگ“ ہے کسی ایک اداکار ،گانے ، شہر یا صوبے پر نہیں بلکہ مکمل طور پر ایک” ڈائریکٹر“ کی مرضی کی فلم ہے ۔یہ وہ فلم لگتی ہے جس پر اس نے کوئی کمپرومائز نہیں کیا ۔ جسے سوچا اسے چنا پھر اپنی پوری ٹیم سے زبردست کام لیا ۔
علی کاظمی کا” کیو“(اٹس شو ٹائم) مِیرا جی کا اعتماد( سپنے تو ہوتے ہی سچ ہونے کیلئے ہیں) آمنہ کی خواہش ( ایک دن ہمارا بھی بڑا سا بنگلا ہوگا، جس کی اونچی اونچی دیواریں ہونگی) او ر عثمان خالد بٹ کی تلاش (میں کلاسک چہرہ ڈھونڈ رہا ہوں ،،جیسا کہ مارلین منرو ، مینا کماری ، یا پھر ،،) پانچوں مکالمے ایک دوسرے سے جڑے ہوئے ہیں اور کہانی کے کچھ بند در وازوں کو کھولنے کی کوشش بھی کرتے ہیں لیکن آخر میں میرا کا ”چیلنج “ (لَو مِی اور ہیٹ می، بَٹ یو کین نیور رِی پلیس می) تو جیسے ٹیزر دیکھنے والوں کو چپکا لیتا ہے ۔میرا جی کے ٹیلنٹ سے کون واقف نہیں لیکن کھلونا، کھوئے ہو تم کہاں، رخصتی اور انتہا یہ تمام فلمیں 15 سال پہلے کی ہیں اب تو میرا کا نام کسی فہرست میں ہی نہیں تھا ، ہاں بی گریڈ فلموں میں وہ اب بھی شاید پہلی چوائس تھی۔لیکن باجی میں انھوں نے ایک بار پھر زوردار ”کم بیک “ کیا ہے ۔وہ اتنی خوبصورت لگیں ہیں کہ ماہرہ اور مہوش کیلئے بھی خطرے کی گھنٹی” ٹنا ٹن“ بج گئی۔ ایک ایسے وقت میں جب مہوش بڑی عمر کی لگنا شروع ہوگئی ہیں میرا علی کاظمی اور عثمان خالد بٹ کے ساتھ بھی اسکرین پر جچ رہی ہیں۔ایک سپر اسٹار کی انٹری، سپر ماڈل کی چال ، محبوبہ کے دلفریب انداز، سوئمنگ پول پر بے باک پن، بستر پر انتطار ،رات کی شرارت، بڑھتی عمر کی چوٹ ، حسن اور کامیابی کا غرور اور سب سے بڑھ کر ہمیشہ نمبر ون رہنے کی خواہش سب جگہ میرا چھا گئی ہیں۔ اب اگر اسٹیج پر ڈانس کا سین بھی میرا جی کا ہی ہے تو اس کردار کی ”شدت “ انتہا پر ہوگی ۔
علی کاظمی اس انڈسٹری کے غالبا ” موسٹ انڈر ریٹڈ “ اداکار ہیں اس میں کچھ غلطیاں ان کی بھی ہیں کہ انھوں نے فلم کی پیشکش کرنے والے ہر پروڈیوسر کی حوصلہ افزائی کرنے کیلئے اسے چھوٹے بڑے ہر رول کیلئے ”یس “ کہا لیکن بلا آخر انھیں وہ رول مل گیا جس کا ہر” شیڈ “ انھیں ایک ” پختہ اداکار “ کے طور منوائے گا ۔آمنہ الیاس تنگ گلیوں کے چھوٹے مکان کی چھت سے اونچی دیواروں کے بنگلوں تک کیسے پہنچتی ہے اس بارے میں ٹیزر کچھ بتاتا ہے لیکن بہت کچھ چھپاتا بھی ہے ۔ آمنہ وہ گدڑی کا لعل ہے جس کے جسم پر جب ریشم لگتا ہے تو وہ بھی خوب جچتا ہے ۔ محنت کر کے نوٹ گننے کی خوشی ، رکشے میں ٹھنڈی ہواوں کا مزا، پرندوں کی آزادی سے محبت ، چھوٹے کمروں میں پڑی چارپائیوں سے بنگلوں کی اونچی دیواروں میں چھپے نرم بستروں تک کا سفر، اپنے” محسن“ کے بدلتے انداز اور ایوارڈ اٹھاتے ہوئے قاتل مسکراہٹ فلم دیکھنے کی شدت بڑھا دیتی ہے ۔۔
نیئر اعجاز غالبا اس فلم میں چھوٹی فلموں یا تھیٹرا ور کلاس کے ”ہاروی وائنسٹین“ بنے ہیں اور عثمان خالد بٹ بڑی فلموں اور اونچی کلاس کے ۔ نیئر اعجاز کا کردار تھوڑی کامیڈی اور زیادہ ہوس والا دکھائی دیتا ہے ۔ عثمان خالد بٹ کا کردار کنگ اور کنگ میکر کا لگ رہا ہے جو اپنی” کوئین“ بدل لیتا ہے۔فلم میں حسینائیں بھی انھی کے گرد گھومتی ہیں اور گانے بھی زیادہ تر انھی پر پکچرائز لگ رہے ہیں۔محسن عباس حیدر کے کریکٹر کو ابھی ٹیزر میں کافی حد تک چھپا کر رکھا گیا ہے صرف ان کے ”سکس پیک ایب “ یا ” 8پیک ایب“ کو کھل کر دکھایا گیا ہے ۔
ٹیزر کا ایک شاٹ دیکھ کر یش چوپڑا کی چاندنی بھی یاد آتی ہے یہ سین ہوسکتا ہے ثاقب ملک نے ان کو ٹریبیوٹ دینے کیلئے فلمایا ہو۔ٹیزر میں ہی وائس اوور میں”مینا کماری “ پر میرا کا ایک ’انسرٹ“ تھوڑا تنگ کرتا ہے کیونکہ ہوسکتا ہے کہ یہ مینا کماری کا ایسا انداز ہو جوزیادہ تر لوگ نہیں جانتے کیونکہ ”مارلین منرو“ پر میرا کا انسرٹ کافی ”بے باک“ ہے ۔
ٹیزر دیکھ کر یقین ہوجاتا ہے کہ فلم کی ایک ایک لوکیشن، سیٹ ، کاسٹیوم، اسٹائل پر کام کیا گیا ہے ۔میرا کا عالیشان کمرے کا فرنیچر اور وال پیپر بھی کسی فلم اسٹار کی شان بتانے کیلئے کافی ہے ۔ڈائریکٹر اور ڈی او پی نے مل کر زبردست کام کیا ہے ۔فلم کی جان اسکرپٹ پرفلم دیکھنے کے بعد ہی تبصرہ کیا جاسکے گا۔۔فلم کی ریلیز ڈیٹ بہت اچھی ہے اور اس فلم کو عید پر مولا جٹ کی جگہ ”ریپلیس“ نہ کرنا انتہائی دانشمندانہ فیصلہ ہے ۔باجی کی ریلیز تک عید کی فلموں کو جو کرنا ہوگا وہ کرچکی ہونگی۔ طویل ترین کرکٹ ورلڈ کپ میں پاکستان کے سارے اہم میچز بھی ختم ہوچکے ہونگے، چھٹیاں ہی چھٹیاں ہونگی اور فلم اگر کامیاب ہوگئی تو بڑی عید پر بھی بڑے نوٹ سمیٹے گی۔۔۔باجی میں ہمایو ں سعید تو ہونگے ہی بہت ساری اور اسپیشل اپیئرنس بھی ہوسکتی ہیں ۔دو چیزیں جو ٹیزر سے بے چینی بڑھارہی ہیں وہ ایک نشو بیگم کی جھلک کہ کیا ان کا کردار فلم میں ایک اور زمانے کو بڑھاتا ہے؟دوسرا ریڈ کارپیٹ پر کیمروں کی چکاچوند کے سامنے انداز دکھانے والی حسینہ کون ہے ؟؟
باجی کے ٹیزر سے کچھ لوگوں کو پیج تھری ، راز تھری،فیشن ، ڈرٹی پکچر اور ہیروئن کی کچھ” وائب “آئیں ہیں لیکن ہم سب پچھلے سال فلم ”کیک “ کے ٹریلر سے دھوکا کھاچکے ہیں ۔کیک کا ٹریلر تو بالکل بالی وڈ کی ”کپور اینڈ سنز“ جیسی فلم کا لگتا تھا لیکن دونوں فلموں کی کہانی میں کپور اور کیک کے ”ک“ کے علاوہ کچھ بھی قدر مشترک نہیں تھی۔۔
نوٹ :
1۔۔۔۔ہر فلم بنانے والا، اُس فلم میں کام کرنے والا اور اُس فلم کیلئے کام کرنے والا، فلم پر باتیں بنانے والے یا لکھنے والے سے بہت بہتر ہے ۔
2۔۔ہر فلم سینما میں جا کر دیکھیں کیونکہ فلم سینما کی بڑی اسکرین اور آپ کیلئے بنتی ہے ۔فلم کا ساوٴنڈ،فریمنگ،میوزک سمیت ہر پرفارمنس کا مزا سینما پر ہی آتا ہے۔ آ پ کے ٹی وی ، ایل ای ڈی،موبائل یا لیپ ٹاپ پر فلم کا مزا آدھا بھی نہیں رہتا۔
3۔۔فلم یا ٹریلر کا ریویو اورایوارڈز کی نامزدگیوں پر تبصرہ صرف ایک فرد واحد کا تجزیہ یا رائے ہوتی ہے ،جو کسی بھی زاویے سے غلط یا صحیح اور آپ یا اکثریت کی رائے سے مختلف بھی ہوسکتی ہے۔۔
4۔۔۔غلطیاں ہم سے ،آپ سے ،فلم بنانے والے سمیت سب سے ہوسکتی ہیں اور ہوتی ہیں۔آپ بھی کوئی غلطی دیکھیں تو نشاندہی ضرور کریں ۔۔۔
5۔۔فلم کے ہونے والے باکس آفس نمبرز یا بزنس کے بارے میں اندازہ لگایا جاتا ہے جو کچھ مارجن کے ساتھ کبھی صحیح تو کبھی غلط ہوسکتا ہے۔
6۔۔فلم کی کامیابی کا کوئی فارمولا نہیں۔بڑی سے بڑی فلم ناکام اور چھوٹی سے چھوٹی فلم کامیاب ہوسکتی ہے۔ایک جیسی کہانیوں پر کئی فلمیں ہِٹ اور منفرد کہانیوں پر بننے والی فلم فلاپ بھی ہوسکتی ہیں۔کوئی بھی فلم کسی کیلئے کلاسک کسی دوسرے کیلئے بیکار ہوسکتی ہے۔۔۔
7۔۔فلم فلم ہوتی ہے،جمپ ہے تو کٹ بھی ہوگاورنہ ڈھائی گھنٹے میں ڈھائی ہزار سال،ڈھائی سو سال،ڈھائی سال،ڈھائی مہینے،ڈھائی ہفتے،ڈھائی دن تو دور کی بات دوگھنٹے اور اکتیس منٹ بھی سما نہیں سکتے۔۔(ریحان احمد)۔۔