azaz syed ki gaari se tracking device baramad

اعزاز سید کو قتل کی دھمکیاں۔۔

پاکستان کے پررونق اورہنگامہ خیز دارلحکومت میں اپنی بیباک رپورٹنگ اور اندر کی باتوں پر تبصر ے کے حوالے سے معروف صحافی انتہاپسندانہ ردعمل کا تازہ ترین نشانہ بنا ہے اور انہیں قتل کی دھمکیاں دی گئی ہیں جس پر صحافتی تنظیموں نے بھرپورمذمت کی ہے۔ اعزاز سید ایک اسے صحافی ہیں جن کی اندرون و بیرون ملک ایک مضبوط ریپوٹیشن ہے اور وہ اپنے شو ” ٹاک شاک ” کے حوالے سے سنگین دھمکیوں کا سامنا کر رہے ہیں۔ اپنے اس شو میں وہ ” مذہبی سیاسی جماعت”کے اقدامات پر ناقدانہ تبصرے اس کا نام لیے بغیر کرتے ہیں۔اعزاز سید کی تنقید اگرچہ ملفوف ہوتی ہے لیکن اس کے باوجود وہ اسکے حامیوں کے نوٹس میں آئے بغیر رہ نہیں سکے۔ ان کا پروگرام نشر ہونے کےفوری بعد ہی انہیں دھمکانے اور ہراساں کرنےکا ایک حملہ کردیا گیا۔ انہوں نے فون کالز کے نہ تھمنے والے سلسلے اور قاتلانہ حملوں کی دھمکیوں پر مبنی پیغامات کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے۔ یہ ہراسانی اس کے ڈیجیٹل پلیٹ فارم پر بھی پہنچ گئی ہے اور ان کا وٹس ایپ اکاؤنٹ ان گروہوں کے اسپیم (بن طلب کیے گئے بھیجی جانے والی خبروں) کے پیغامات سے بھرجانے کی وجہ سے معطل ہوگیا ہےاور اس طرح وہ موثر طور پر ایک ابلاغی رابطے سے محروم ہوگئے ہیں۔صحافیوں کے تحفط کی کمیٹی سی  پی جے نے فور ی طور پر ا س کی مذمت کی ہے۔

Facebook Comments

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں