عالمی یومِ صحافت کے موقع پر لاہور پریس کلب میں ” آزادی صحافت کے تقاضے اور مستقبل کے چیلنجز” کے عنوان پر ایک سیمینار کااہتمام کیا گیا۔ سیمینار کی صدارت بزرگ صحافی جناب حسین نقی نے کی جبکہ سینئر صحافی جناب خاور نعیم ہا شمی،سلمان غنی ،رانا محمد عظیم ، شہزاد حسین بٹ ، راجہ ریاض ، شاہد چوہدری ، محمد تحسین ، رحمن بھٹہ ،فرخ شہباز وڑائچ، خاوربیگ ،عامرسہیل، ڈاکٹرعمارعلی، آئمہ محمودسمیت دیگرنے تقریب سے خطاب کیا۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے تاسف کا اظہارکرتے ہوئے کہاکہ آج مفادات کی دوڑ میںصحافی مختلف گروپس میں تقسیم ہوگئے ہیں،اجتماعی مفادات کے بجائے ذاتی اناکی تسکین کے لئے اقدامات کئے جارہے ہیں ، ان حالات میں آزادی صحافت کا مفہوم ہی ماند پڑگیا۔ انھوں نے مزیدکہاکہ آزادی صحافت کو ختم کرنے کے لئے صحافیوں کو مکمل سوچی سمجھی سازش کے تحت آپس میں لڑاکرکمزو رکیا گیاہے،ملک کی آزادی کے بعد ہمارے اسلاف نے آزادی صحافت کے لئے بے پناہ قربانیاں دیں،کبھی اجتماعی مفادات کو ذاتی مفاد پر ترجیح نہیں دی ، قیدوبندکی صعوبتیں برداشت کیں، ، جیل میں کوڑوں سمیت سخت سزائیں برداشت کیں اوریہاں تک کہ حق سچ کی آواز بلند کرنے پر انھیں شہیدبھی کردیاگیا لیکن انھوں نے آزادی صحافت پر آنچ نہیں آنے دی مگر موجودہ دورشعبہ صحافت کے حوالے سے بدترین دوربن چکاہے ، صحافیوں کا معاشی قتل عام کیاجارہاہے، صحافی بڑے بڑے اداروںمیں معمولی تنخواہوں پر کام کرنے پر مجبورہیں اور یہ تنخواہیں بھی ادانہیں کی جاتیں جس کے باعث ان کے چولہے ٹھنڈے پڑرہے ہیںاور صحافیوں کی نسلیں تعلیم کو خیر باد کہہ کر دکانوں پرمعمولی نوکریاں کرنے پر مجبور ہیںلیکن اتنے برے حالات میں صحافی لیڈر اپنی اپنی چاراینٹ کی مسجد بناکربیٹھے ہیں اور اجتماعی مفادات کے لئے کوئی اقدامات نہیں کئے جارہے اور اگر یہی حالات رہے تو وہ دن دورنہیں جب شعبہ صحافت سے تعلق رکھنے والے افراد اسے چھوڑکر دیگر شعبے اختیار کرنے پر مجبور ہوں گے ۔ اس موقع پرصحافیوں میں اتحاد قائم کرنے اور صحافیوں کے مسائل کے حل کے لئے راجہ ریاض ، شہزاد حسین بٹ، رحمن بھٹہ، فرخ شہبازوڑائچ و دیگر نے سینئرصحافی حسین نقی ، خاورنعیم ہاشمی ، سلمان غنی کو اپنے تنظیمی عہدے چھوڑنے کی یقین دہانی کرائی اور سیکرٹری جنرل پی ایف یوجے رانا محمد عظیم نے بھی اس موقع پر دوران تقریرسینئرزکو تحریری طورپر پیش کردیا کہ اگر ان سینئرزکی موجودگی میں سب صحافی لیڈر ایک پلیٹ فارم پر اکھٹے ہوجائیں تو ہم صحافت اور صحافیوں کے اجتماعی مفادات کے لئے اپنے تنظیمی عہدوں سمیت ہرطرح کی قربانی دینے کو تیارہیں ۔لاہورپریس کلب کے سیکرٹری عبدالمجید ساجد نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ صحافت اس وقت برے حالات کا شکارہے جس میں غیروں سے زیادہ اپنوں کاہاتھ ہے ، ہم نے لاہورپریس کلب کے پلیٹ فارم سے ہمیشہ صحافیوں میں اتحاد کی کوشش کی ہے اور اسی کوشش کا نتیجہ ہے کہ آج اس بھرے ہال میں مختلف صحافتی تنظیموں کے عہدیداران نے اتحاد کو قائم کرنے کے لئے اپنے تنظیمی عہدوں سے استعفے دینے کا بھی اعلان کردیاہے اور ہم اس بات کا عہد کرتے ہیں کہ جلد ہی دیگر صحافتی تنظیموں سے بھی رابطہ کرکے سب کو ایک پلیٹ فارم پر اکھٹاکرنے کے لئے عملی اقدامات بھی بروئے کارلائے جائیں گے اور سب کی مشاورت سے سینئرز پر مشتمل کمیٹی بھی تشکیل دی جائے گی ۔اس موقع پر لاہورپریس کلب کے جوائنٹ سیکرٹری حسن تیمورجکھڑ، فنانس سیکرٹری حافظ فیض احمد، ممبر گورننگ باڈی نواز سنگرا، حافظ عدنان طارق لودھی سمیت ممبران کی بڑی تعداد نے سیمینارمیں شرکت کی ۔تقریب کے اختتام پر صحافیوں میں ایوارڈز اور شیلڈز تقسیم کی گئیں ۔

آزادی صحافت کے تقاضے، سیمینار کا انعقاد۔۔
Facebook Comments