سابق وفاقی وزیر اور سینئر سیاستدان محمد علی درانی نے کہا ہے کہ انتخابی نشان، کاغذات نامزدگی، انتخابی سرگرمیوں کا حق اور آزادیٔ اظہار چھین لینا الیکشن نہیں، سلیکشن کا عمل ہے، جمہوریت کے خلاف یہ جنگ سب کی شکست بن جائے گی۔انہوں نے کہا کہ 8 فروری 2024 ءکے انتخابات نے 1977ء میں ہونے والے بدنام زمانہ الیکشن کی یاد تازہ کردی ہے، انتظامیہ کی زیرنگرانی ہونے والے 1977 ءکے انتخابات ملکی تاریخ کے واحد الیکشن ہیں جنہیں پوری قوم نے مسترد کردیا تھا، انتظامیہ نوازشریف کی گرفت میں ہے جس سے عوام میں بے چینی بڑھ رہی ہے، اس پہلو کا ادراک حب الوطنی کا تقاضا ہے۔ انہوں نے کہا کہ چیف الیکشن کمشنر کا عہدہ سول سروس کے افسر کو منتقل ہوا تھا لیکن الیکشن کمیشن کی شفاف انتخابات کرانے میں ناکامی سے مستقبل میں کوئی اس عہدے پر بیوروکریسی کے تقرر کا حامی نہیں رہے گا۔ یہ ناکامی سول سروس کی ناکامی کی مثال بن جائے گی۔ ماضی کے بدنام ججوں کی طرح سول سروس بھی اس داغ سے دامن چھڑا نہیں سکے گی۔