سابق صدر پاکستان اور پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے بھی جنگ اور جیو گروپ کے ایڈیٹر انچیف میر شکیل الرحمٰن کی گرفتاری کی مذمت کی ہے۔اپنے ایک بیان میں سابق صدر کا کہنا تھا کہ قومی احتساب بیورو (نیب) سیاسی انجنیئرنگ کا ہتھیار بن چکا ہے۔آصف علی زرداری نے کہا کہ معیشت تباہ کرنے کے بعد اظہارِ رائے کی آزادی کو بھی کچلا جارہا ہے۔شریک چیئرمین پی پی پی نے مزید کہا کہ سلیکٹڈ حکمران بزدل اور چھوٹے ذہن والے ہوتے ہیں۔آصف علی زرداری کا یہ بھی کہنا تھا کہ آزادیٔ صحافت پر حملہ جمہوریت کو کمزور کرنے کی حرکت ہے۔
پیپلز پارٹی ( پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کے ترجمان سینیٹر مصطفی نواز کھوکھر نے جنگ اور جیو گروپ کے ایڈیٹر انچیف میر شکیل الرحمٰن کی جھوٹے مقدمے میں گرفتاری کی شدید مذمت کی ہے۔ترجمان بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ ہم پہلے دن سے نیب کے انتقامی رویے کی نشاندہی کر رہے ہیں۔۔ سینیٹر مصطفی نواز کھوکھر نے کہا کہ عمران خان نیب کو استعمال کر کے ناپسندیدہ افراد کو نشانہ بنارہے ہیں۔ترجمان بلاول بھٹو کا کہنا ہے کہ میر شکیل الرحمٰن کی گرفتاری آزادی صحافت پر حملہ ہے۔انہوں نے کہا کہ عمران خان دھونس، دھمکی سے اظہار رائے کی آزادی چھیننا چاہتے ہیں۔ ترجمان بلاول بھٹو زرداری نے مطالبہ کیا کہ میر شکیل الرحمٰن کو فوری طور پر رہا کیا جائے۔ سندھ کے وزیرزراعت محمد اسماعیل راہو نے بھی جنگ اور جیو گروپ کے ایڈیٹر انچیف میر شکیل الرحمٰن کی گرفتاری کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ میر شکیل الرحمٰن کو گرفتار کرکے میڈیا کی آواز کو نہیں دبایا جاسکتا۔صوبائی وزیر نے کہا کہ حکومت اپنی ناکامیان چھپانے کہ لیے ملک کے بڑے چینل کی آواز دبانا چاہتی ہے۔اسماعیل راہو نے کہا کہ حکومت فوری طور پر میر شکیل الرحمٰن کو رہا کرے اور جیو، جنگ سے معافی مانگے۔انہوں نے کہا کہ نیب بنی گالا کے اشاروں پر شریف لوگوں کی عزت اچھالنا بند کرے۔صوبائی وزیر نے کہا کہ عوام آزاد میڈیا پر حملے کسی صورت برداشت نہیں کریں گے، جبکہ حکومت ہر صورت میں آزاد میڈیا کا گلا گھونٹنا چاہتی ہے۔وزیر زراعت نے کہا کہ میر شکیل الرحمٰن کی گرفتاری اظہار آزادی پر حملہ ہے اور عمران خان میڈیا کی جائز تنقید سے بوکھلا گئے ہیں۔سندھ حکومت کے ترجمان مشیر قانون، ماحولیات و ساحلی ترقی بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے جنگ اور جیو گروپ کے ایڈیٹر انچیف میر شکیل الرحمٰن کی گرفتاری کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ نیب حکمرانوں کا انتقامی آلہ بن چکا ہے۔بیرسٹر مرتضی وہاب نے کہا کہ بغیر عدالتی آرڈر کے گرفتاری سمجھ سے بالا تر ہے، جبکہ حکومت کا یہ اقدام نیب کے ذریعے عوام کی آواز دبانے کی مزموم کوشش ہے۔انہوں نے کہا کہ میر شکیل الرحمن نیب کے ساتھ انکوائری میں تعاون کر رہے تھے، حکمران ہوش کے ناخن لیں اور انصاف کو حقیقی معنوں میں نافذ کریں۔