sahafi ka tahaffuz or digital lahore press club

آزادی اظہار رائے کے حق میں احتجاجی کیمپ کا تیسرا روز۔۔

الے قانون پیکا آرڈیننس کے خلاف اور آزادی اظہار رائے کے حق میں احتجاجی کیمپ کا تیسرا روز۔ پنجاب یونین آف جرنلسٹس کے زیر اہتمام لاہور پریس کلب کے باہر صحافیوں نے شدید احتجاج کیا۔ سیاسی، سماجی اور صحافتی رہنماوں نے بھی بڑی تعداد میں شریک ہو کر صحافی برادری سے اظہارِ یکجہتی کیا۔پی یو جے کے احتجاجی کیمپ میں پیپلزپارٹی لاہور کے صدر چودھری اسلم گِل، ن لیگی ایم پی اے میاں مرغوب احمد، عوامی ورکر پارٹی کی رہنما فرزانہ باری، چیئرمین عوامی فلاح پارٹی شیراز الطاف، پیپلز پارٹی انسانی حقوق ونگ کے نصیر احمد، فیروزوالہ پریس کلب کے صدر فرید احمد سمیت دیگر نے خطاب کیا۔ اس موقع پر لاہور پریس کلب کے سابق صدر ارشد انصاری ، پی ایف یو جے کے خزانچی ذوالفقار علی مہتو، پی یوجے کے صدر ابراہیم لکی، جنرل سیکرٹری خاور بیگ، جوائنٹ سیکرٹری عامر ملک، خزانچی ندیم شیخ، ممبر مجلس عاملہ جاوید ہاشمی، شبیر صادق، ریاض بھٹی، سابق صدر پی یو جے وسیم فاروق، سعید اختر ، نواز طاہر، ظہیر شہزاد، کاشف سلیمان، اعجاز مرزا، شہزاد ملک، رفیق احمد خان، رانا ذوالفقار، غلام مرتضیٰ باجوہ، صلاح الدین بٹ، الفت مغل، یاسین ملک، سجاد بھٹہ، جمال احمد، عدنان بٹ، شہباز خان، سابق صدر شیخوپورہ پریس کلب شہباز خان، جنرل سیکرٹری صفدر شاہین، ندیم صادق، ریاض اکبر، بلال بوبی، مدثر خان، رانا شاہد، میاں عثمان، امجد سلطانی، ناصر خان، صدیق بادشاہ، چودھری عبدالجبار، طاہر خان، علی بیگ، خالق بیگ، رضوان مغل، وقاص وکی، علمدار حسین اور درخشندہ علمدار سمیت مختلف صحافتی تنظیموں، سول سوسائٹی اور طلبہ تنظیموں کے رہنما اور کارکن بھی موجود تھے۔احتجاجی کیمپ کے شرکاءسے خطاب کرتے ہوئے اسلم گِل نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کی ناقص پالیسیوں کی وجہ سے ملک مہنگائی سمیت دیگر بحرانوں کا شکار ہے، پیپلز پارٹی اس کالے قانون کو تسلیم نہیں کرتی اور ہمیشہ کی طرح صحافی برادری کے ساتھ کھڑی ہے۔ اس موقع پر میاں مرغوب نے کہا کہ مسلم لیگ ن پارلیمانی، عدالتی و عوامی محاذ پر اس کالے قانون کے خلاف جنگ لڑ رہی ہے، اور اس کے خاتمے تک چین سے نہیں بیٹھے گی۔ فرزانہ باری نے اپنے خطاب میں صحافی برادری کے موقف کی بھرپور حمایت کی اور حکومت سے پیکا قانون واپس لینے کا مطالبہ کیا۔ ارشد انصاری نے کہا کہ صحافی برادری بڑے بڑے ڈکٹیٹروں کا سامنا کر چکی ہے۔ وزیرِاعظم عمران خان صاحب آپ کا چل چلاوہے، اس ظالمانہ قانون کو فی الفور واپس لیں، ورنہ یہ ہمیشہ کے لیے آپ کی بدنامی کا باعث بنا رہا رہے گا۔ ذوالفقار علی مہتو نے کہا کہ اس قسم کی قانون سازی تو آمرانہ دور حکومت میں بھی نہیں ہوئی، یہ کیسی جمہوری حکومت ہے جو اظہار رائے کی آزادی کو سلب کر رہی ہے۔ پی یو جے کے صدر ابراہیم لکی نے کہا کہ عمران خان کا پیکا قانون بڑے برے طریقے سے”نیوٹرل“ ہو چکا ہے، اس قانون کو معاشرے کے ہر طبقے نے مسترد کر دیا ہے۔ یہ کسی طور پر بھی قابل قبول نہیں۔ انھوں نے صحافیوں سے اظہار یکجہتی کرنے پر کیمپ کے تمام شرکاءکا شکریہ بھی ادا کیا۔ پی یو جے کے زیر اہتمام احتجاجی کیمپ پیکا قانون کے خاتمے تک جاری رہے گا۔

chaar hurf | Imran Junior
chaar hurf | Imran Junior
Facebook Comments

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں