اسلام آباد ہائی کورٹ کے ڈویژن بنچ نے جعلی ڈگری سکینڈل کیس میں رشوت لے کر ایگزیکٹ کے سی ای او شعیب شیخ اور دیگر کو بری کرنے والے سابق ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج اسلام آباد پرویز القادر میمن کی برطرفی کے خلاف دائر درخواست پر رجسٹرار اسلام آباد ہائی کورٹ سے جواب طلب کر لیا ہے۔ سابق ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج اسلام آباد پرویز القادر میمن نے 16 جون 2017 کو ایگزیکٹ کے سی ای او شعیب شیخ و دیگر ملزمان کو بری کر دیا تھا۔ بعد ازاں اسلام آباد ہائی کورٹ کے دو جج صاحبان پر مشتمل ڈیپارٹمنٹل پروموشن کمیٹی کے روبرو انہوں نے 50لاکھ روپے رشوت لے کر ملزمان کو بری کرنے کا اعتراف کیا جس کے بعد انہیں بطور جج کام کرنے سے روکتے ہوئے انکوائری کمیٹی قائم کی گئی اور بعد ازاں انہیں جج کے عہدے سے برطرف کر دیا گیا تھا۔ ایف آئی اے نے شعیب شیخ اور دیگر ملزمان کو بری کرنے کے فیصلے کو اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنج کیااپیل ابھی زیر التواءتھی کہ پرویز القادر میمن کو پچاس لاکھ روپے رشوت لے کر ملزمان کو بری کرنے پر برطرف کر دیا گیا جس پر اسلام آباد ہائی کورٹ نے دوبارہ ٹرائل کیلئے مقدمہ ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج چوہدری ممتاز کو بھجوا دیا ، فاضل جج نے 5 جولائی کو شعیب شیخ سمیت 23 ملزمان کو قید و جرمانے کی سزائیں سنائیں۔ سزا یافتہ ملزمان نے مذکورہ فیصلے کے خلاف اپیلیں دائر کر رکھی ہیں جبکہ شعیب شیخ سمیت بعض ملزمان کی سزا معطلی کی درخواستوں پر انہیں ضمانت پر رہا کرنے کے احکامات بھی جاری ہو چکے ہیں۔ رشوت لے کر ملزمان کو بری کرنے کے الزام میں برطرف جج پرویز القادر میمن کی درخواست کی سماعت عدالت عالیہ کے جسٹس اطہر من اللہ اور جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب پر مشتمل ڈویژن بنچ نے کی۔
ایگزیکٹ کیس، برطرف جج کی اسلام آباد ہائیکورٹ میں اپیل
Facebook Comments