axact jaali degree case samaat phir multavi

ایگزیکٹ کیس، دو ملزمان کے وارنٹ گرفتاری جاری۔۔

اسلام آباد ہائیکورٹ نے جعلی ڈگری سکینڈل ایگزیکٹ کے سزا یافتہ ملزمان کی اپیلوں کی سماعت 22 نومبر تک ملتوی کر دی ہے، چیف جسٹس نے عدم پیشی پر دو ملزمان کے قابل ضمانت وارنٹ جاری کر دئیے، ایف آئی اے نے ایگزیکٹ کمپنی کے سی ای او شعیب شیخ کی سزا معطلی کا حکم واپس لینے کی استدعا کرتے ہوئے کہا کہ یہ دو سماعتوں پر نہیں آتے پھر وارنٹ نکلتے ہیں تو آ جاتے ہیں، چیف جسٹس نے ریمارکس دئیے کہ کریمنل معاملہ ہے چار پانچ سال سے اپیل چل رہی ہے اور یہ عدالت سے چھپن چھپائی کر رہے ہیں ایسا کرتے ہیں ضمانت واپس لیکر انکو جیل بھیج دیتے ہیں اور کیس 2031 کیلئے مقرر کر دیتے ہیں آج کل تو جیل میں بھی اچھا علاج ہو جاتا ہے، عدالت نے شعیب شیخ کو حاضری سے مستقل استثنیٰ دینے کی درخواست پر فریقین کو نوٹس جاری کر دئیے،چیف جسٹس عامر فاروق نےسماعت کی، شعیب شیخ اپنے وکیل لطیف کھوسہ کے ہمراہ پیش ہوئے، لطیف کھوسہ نے کہا کہ گزشتہ سماعت پر حکم ہوا تھا کہ شعیب شیخ پیش ہوں وہ آج حاضر ہیں انکی طبیعت ناساز ہے مگر اسکے باوجود یہاں آئے، چیف جسٹس نے استفسار کیا یہ اپیلیں چار سال سے کیوں زیر التوا ہیں؟ لطیف کھوسہ نے کہا ایک مرتبہ یہ کیس ریمانڈ بیک ہو گیا تھا چیف جسٹس نے کہا کہ یہ اپیل تو اسکے بعد آئی ہے، ایف آئی اے کے پراسیکیوٹر اشفاق نقوی نے بتایا کہ پانچ جولائی 2018کو سزا ہوئی تو شعیب شیخ عدالت سے بھاگ گئے تھے انہوں نے سرنڈر کئے بغیر اپیل دائر کی جس پر اعتراض لگ گیا تھا سرنڈر کے بعد اپیل لگی تو نوٹس ہوئے مگر یہ پیش نہ ہوئے اور قابل ضمانت وارنٹ جاری ہوئے ، 7اکتوبر 2022 کو عدالت نے کہا اب پیش نہ ہوئے تو سزا معطلی کا حکم واپس لیا جائیگا، چیف جسٹس نے لطیف کھوسہ سے کہا آپکے موکل کا یہ کنڈکٹ ہے کہ کبھی آ رہے ہیں اور کبھی نہیں آ رہے قانون کے مطابق سزا معطل ہو جائے تو اسکے بعد ہر سماعت پر پیش ہونا پڑتا ہے یہ انتہائی نامناسب بات ہے کہ چار سال سے کیس کو کیوں لٹکایا جا رہا ہے عدالت کیساتھ ہائیڈ اینڈ سیک کا کھیل جاری ہے انکی سزا معطلی کا حکم واپس نہ لے لیں لطیف کھوسہ نے شعیب شیخ کو حاضری سے مستقل استثنیٰ دینے کی استدعا کر دی چیف جسٹس نے ریمارکس دئیے کہ ابھی کچھ عرصہ قبل ہائی پروفائل کیس تھا لیکن استثنیٰ نہیں تھا مریم نواز والے کیس میں بھی لکھا ہے کہ کیسز کے فیصلوں میں تاخیر نظام انصاف پر دھبہ ہے، وکیل نے کہا ہم تو یہی چاہتے ہیں کہ اپیلوں پر فیصلہ ہو پہلے بھی بری ہو گئے تھے دوبارہ بھی ہو جائینگے عدالت نے شعیب شیخ کی حاضری سے مستقل استثنیٰ کی درخواست پر فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے اپیلوں کی سماعت 22 نومبر تک ملتوی کر دی جبکہ دو دیگر اپیل کنندگان رضوان اور نائجل روبیلو کی عدم حاضری پر انکے قابل ضمانت وارنٹ جاری کر دئیے۔

ارشدشریف تصاویر لیک، پیمرا سے رجوع کرنے کا فیصلہ۔۔

Facebook Comments

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں