awaz tv ke daftar par chhaapa ghalat fehmi ya koi pegham

آواز ٹی وی پر چھاپہ، حقیقت کیا ہے، چینل انتظامیہ کا موقف۔۔

ایک حقیقت پر مبنی وضاحت آپ کی خدمت میں پیش کرنا چاہتا ہوں۔۔آواز ٹیلیویزن ذرائع ابلاغ کا ایک ایسا باوقار ادارہ ہے جو پچہلے پندرہ سالوں سے ملک اور ملت کی خدمت میں مصروف عمل ہےآواز ٹیلیویزن وہ واحد ٹیلیویزن چینل ہے جسے شروع سے اب تک ملازمین کی پروفیشنل اور باصلاحیت ٹیم چلا رہی ہے۔آواز ٹیلیویزن وہ واحد ادارہ ہے جس نے کبھی بھی خبر پر کوئی کمپرومائیز نہیں کیا جس کا تاریخ گواہ ہے۔۔آواز ٹیلیویزن وہ واحد ادارہ ہے جوہر مہینے مقرر وقت پر اپنے ملازمین کو تنخواہ ادا کرتی ہے۔۔آواز ٹیلیویزن اپنے ملازمین کو اپنے خاندان کی طرح دیکھتی ہے اور اس کی گواہی یہی ہے کہ سندھی زبان کا چینل ہوتے ہوئے بغیر کسی تعصب رنگ و نسل کے ہر علاقے اور ہر زبان کے لوگوں کو ملازمت کے مواقع فراہم کیئے ہیں۔۔آواز ٹیلیویزن وہ واحد ادارہ ہے جس کے اگر ملازم کو کوئی تکلیف پہنچتی ہے تو ادارہ ان کے ساتھ مشکل گھڑی میں ساتھ دیتا ہے۔آواز ٹیلیویزن وہ واحد ادارہ ہے جس نے کووڈیعنی کورونا کے دوران ملازمین کو گھر بیٹھے تنخواہ دی اور کسی ملازم کو بھی نوکری سے فارغ نہیں کیا۔۔اب آتے ہیں ایک خبر پر جو گردش کر رہی تھی جس کے تفصیل اس لیئے واضح کرنا چاہتا ہوں کیونکہ مجھے بہت سے صحافی اور میڈیا سے منسلک خیر خواہ لوگوں کے کالز اور میسیجز آئے جو واقعے کے متعلق حقائق جاننا چاہتے تھے۔۔جمعے کی صبح ساڑھے چار بجے مجھے آفس سے ایک کال آئی کہ کچھ پولیس والے جن میں خواتین پولیس بھی ہیں وہ دفتر میں آئے ہیں جن کے ہاتھ میں لوکیٹر بھی ہے اور کہہ رہے ہیں کہ ہمیں چھت پر اور کمروں میں دیکھنا ہے کہ شاید کوئی مشکوک شخص یہاں پیچھے کی طرف سے واقع گیسٹ ہائوسز سے داخل ہوا ہے بہرحال وہ سرچ کرکے چلے گئے ہیں۔۔میں نے اسی وقت آئی جی پولیس اور ڈی آئی جی سائوتھ کو میسیجز کیئے اور واقعہ کے متعلق آگاہ کیا اور خود بھی آفس چلا گیا۔۔اپنے دفتر کے سی سی ٹی وی فوٹیجز چیک کیئے تو اس میں پولیس والے اور گاڑیاں واضح نظر آرہی تھیں جو میں نے صبح وہاں آئے ہوئے پولیس حکام کو دکھائے اور اعلیٰ حکام کے ساتھ فوٹیجز شیئر بھی کیئے۔۔تھوڑی دیر کے بعد مجھے پولیس کے اعلیٰ افسروں کے فون آئے اور کہا گیا کہ یہ ہمارے لوگ ہیں جو غلط فہمی کی بنیاد پر ٹیلیویزن چینل میں داخل ہوئے تھے جس پر ہم آپ سمیت تمام اسٹاف اور مینجمنٹ سے معذرت کرتے ہیں اور متعلقہ پولیس والوں کے خلاف کاروائی بھی ہوگی۔۔تو ہم نے بھی دیکھا کہ ہمارے دفتر کے آس پاس کچھ قونصل خانے اور گیسٹ ہائوسز واقعہ ہیں تو ممکن ہے معاملہ غلط فہمی کی بنیاد پر پولیس کے چھوٹے اسٹاف سے ہوا ہے تو ہم نے بھی معاملے کو درگزر کرلیا۔۔آپ سب محترم خیر خواہوں کا شکریہ کہ جب بھی میڈیا ہائوسز یا وہاں کام کرنے والوں پر کوئی مشکل گھڑی آئی ہے تو آپ لوگوں نے ساتھ دیا ہے اور ہمدردی کا اظہار بھی کیا ہے۔دُعائوں کا طلبگار۔۔فیض بروھی، سی ای او۔ آواز ٹی وی۔۔

Facebook Comments

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں