اطہرمتین کے قاتل کی گرفتاری کا دعویٰ۔

صحافی اطہر متین کے قتل میں ملوث ایک اور شخص کو گرفتار کر لیا گیا، وزیر اطلاعات سندھ سعید غنی کا کہنا تھاملزم کو قانون کے مطابق سزا دلوائیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ ملزم اشرف کو سندھ پولیس نے سندھ بلوچستا ن بارڈر سے گرفتار کیا گیا ہے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ ملزم کو گرفتار کرنے کیلئے جدید ٹیکنالوجی اور ہیومن انٹیلی جنس کا استعمال کیا گیا ۔ ملزم کو تفتیش کیلئے نا معلوم مقام پر منتقل کر دیا گیا ۔پولیس کے مطابق ملزم اشرف منگلزئی کا تعلق بلوچستان کے علاقے خضدار سے ہے۔ پولیس کے مطابق صحافی اطہر متین پر گولی اشرف منگلزئی نے ہی چلائی اور سی سی ٹی وی فوٹیج میں آگے بھاگنے والا شخص اشرف ہی ہے۔آئی جی سندھ پولیس مشتاق مہر نے ملزم کی گرفتاری پر پولیس پارٹی کو 20 لاکھ روپے نقد اور تعریفی اسناد دینے کا اعلان کیا۔ ترجمان پولیس کے مطابق گرفتار ملزم محمد اشرف کے خلاف ، بہادر آباد ، بریگیڈ ، نیو ٹاون اور سرجانی ٹاون تھانوں میں پہلے ہی مقدمات درج ہیں، ملزم ماضی میں گرفتار ہوکر جیل جاچکا ہے اور ضمانتوں پر آنے کے بعد اپنے ساتھیوں کی مدد سے وارداتیں کرتا تھا، ملزم عادی جرائم پیشہ ہے۔اس سے قبل سندھ کے وزیراطلاعات سعید غنی نے ٹویٹ میں کہا تھا کہ سندھ پولیس نے نجی ٹی وی سے منسلک صحافی اطہرمتین کے قتل میں ملوث ایک شخص اشرف کوگرفتارکرلیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ انشا اللہ قاتل کوقانون کے مطابق سزا دلوائی جائی گی۔ صحافی کے قتل کیس میں پولیس نے جس جانفشانی سے کوششیں کیں وہ لائق تحسین ہیں۔ اسی طرح عوام کے سندھ پولیس پراعتماد میں اضافہ ہوگا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ ملزم اشرف کو حساس اداروں کی مدد سے گرفتار کیا گیا، واردات میں شامل دوسرا ملزم تاحال مفرور ہے۔سینیئر صحافی اطہر متین 18 فروری کی صبح بچوں کو اسکول چھوڑ کر گھر واپس جا رہے تھے، نارتھ ناظم آباد کے ڈی اے چورنگی کے قریب ڈکیت کسی شہری کو لوٹ رہے تھے۔ اطہر متین نے گاڑی سے ڈکیتوں کو ٹکر ماری، جس پر ملزمان نے فائرنگ کر کے صحافی کو قتل کر دیا تھا۔ ہائی پروفائل کیس میں قانون نافذ کرنے والے ادارے انتہائی متحرک تھے۔واضح رہے کہ صحافی اطہر متین کے قتل کے الزام میں اس سے قبل بھی کئی افراد کو حراست میں لیا جا چکا ہے۔

Facebook Comments

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں