سینیئر صحافی اطہر متین قتل کیس میں جوڈیشل مجسٹریٹ کی جانب سے گواہان کے 164 کے بیانات کی درخواست مسترد کرنے کا معاملہ۔۔ تفتیشی افسر کی جوڈیشل مجسٹریٹ کے فیصلے کے خلاف سیشن عدالت میں درخواست دائر۔۔سیشن عدالت نے جوڈیشل مجسٹریٹ کو گواہان کے بیانات ریکارڈ کرنے کا حکم دے دیا جب کہ عدالت نے تفتیشی افسر کو زیردفعہ 164 کے بیانات ریکارڈ کی درخواست دوبارہ دینے کی ہدایت بھی دی ہے۔۔ جوڈیشل مجسٹریٹ وسطی نے قتل کیس میں گرفتار ملزم اشرف کی شناخت پریڈ کے بعد 164 کے بیانات غیر ضروری قرار دیئے تھے۔۔جوڈیشل مجسٹریٹ نے تفتیشی افسر کی زیر دفعہ 164 کے بیانات ریکارڈ کرنے کی درخواست مسترد کردی تھی۔پراسیکیوشن کے مطابق شناخت پریڈ میں ملزم کی شناخت کے بعد 164 کے بیانات کی ضرورت نہیں ہوتی۔۔گواہان کے 164 کے بیانات میں اگر کوئی تضاد پایا گیا تو اسکا فائدہ ملزم کو ہوگا، ہائی پروفائل کیس میں 164 کے بیان میں کوئی تضاد کیس کو کمزور کرسکتا ہے۔
