اسلام آباد میں مقیم صحافی اور یو ٹیوب ولاگر اسد علی طور پر نامعلوم افراد کے حملے کا مقدمہ درج کرلیا گیا ہے، جبکہ واقعے کی تحقیقات کے لیے آئی جی پولیس قاضی جمیل الرحمان نے خصوصی تحقیقاتی ٹیم تشکیل دے دی ہے، جو واقعے میں ملوث ملزمان کا سراغ لگانے کے لیے تمام سائنسی اور فارنزک طریقے استعمال کرے گی۔ایس ایس پی انویسٹی گیشن کی براہ راست نگرانی میں کام کرنے والی اس تحقیقاتی ٹیم کے سربراہ ایس پی صدر ہوں گے، جبکہ دیگر ارکان میں ڈی ایس پی رمنا، ڈی ایس پی سپیشل برانچ اور ایس ایچ او شالیمار شامل ہیں۔اسد علی طور، جو اپنے انداز تحریر اور وی لاگز کی وجہ سے جانے جاتے ہیں، کو منگل کی رات نامعلوم افراد نے حملہ کر کے زخمی کر دیا تھا۔اس واقعے کا مقدمہ شالیمار تھانے میں اسد علی طور کی مدعیت میں درج کیا گیا ہے۔ یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ تقریباً ایک مہینے کے دوران وفاقی دارالحکومت میں صحافیوں پر ہونے والا یہ دوسرا حملہ ہے۔اس سے قبل 20 اپریل کو سینئیر صحافی اور پیمرا کے سابق چئیرمین ابصار عالم کو ان کی رہائش گاہ کے قریب ایک نامعلوم حملہ آور نے فائرنگ کر کے زخمی کر دیا تھا۔

اسدطور پر حملے کا مقدمہ درج، تحقیقاتی ٹیم تشکیل۔۔
Facebook Comments