جوڈیشل مجسٹریٹ نے اسد طور کے مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کرتے ہوئے انہیں جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ میں صحافی اسد طور کے جسمانی ریمانڈ پر نظرثانی درخواست کی سماعت ہوئی جس دوران ایف آئی اے پراسیکیوٹر نے سیشن عدالت میں کہا کہ پیکا ایکٹ کے مطابق 30 روز کا جسمانی ریمانڈ لے سکتے ہیں، اسد طور کا مزید جسمانی ریمانڈ درکار ہے۔سیشن عدالت کے جج طاہر عباس سپرا نے سوال کیا کہ کیا جوڈیشل مجسٹریٹ نے اسد طور کا جسمانی ریمانڈ دیا ہے؟ اس پر ایف آئی اے پراسیکیوٹر نے جواب دیا کہ جوڈیشل مجسٹریٹ نے کہا کہ پہلے آپ کی عدالت میں پیش کریں۔جج نے کہا کہ جوڈیشل مجسٹریٹ سے کہیں کہ اپنے مائنڈ سے آرڈرکریں، میں نظرثانی درخواست پر فیصلہ اپنے حساب سے کروں گا۔جوڈیشل مجسٹریٹ شبیر بھٹی کی عدالت میں سماعت کے دوران ایف آئی اے پراسیکیوٹر نے کہا کہ اسد طور سے الیکٹرانک ڈیوائسز برآمد کرنی ہیں، ملزم کا مزید 4 روزہ جسمانی ریمانڈ لینا چاہتے ہیں، سیشن عدالت نے کہا ہے کہ آپ جسمانی ریمانڈ پر فیصلہ کریں۔جوڈیشل مجسٹریٹ نے ایف آئی اے کی جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کرتے ہوئے اسد طور کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا اور انہیں 22 مارچ کو عدالت میں پیش کرنے کی ہدایت کی۔
اسدطور کو جیل بھیج دیاگیا۔۔
Facebook Comments