اسلام آباد ہائی کورٹ نے وی لاگر اسد طور کو جاری ایف آئی اے نوٹسز کو خلاف قانون قرار دے دیا۔ایف آئی اے نوٹسز کے خلاف درخواست پر اسلام آباد ہائی کورٹ کی جانب سے تحریری فیصلہ جاری کردیا گیا، جس میں عدالت عالیہ نے وی لاگر اسد طور کو جاری نوٹسز خلاف قانون قرار دے دیا۔عدالت نے فیصلے میں لکھا کہ نوٹسز خلافِ قانون جاری ہوئے پھر ایف آئی آر درج ہو گی۔ ایف آئی آر درج ہونے کے بعد متعلقہ فورم سے رجوع کیا جا سکتا ہے۔ از خود نوٹس کا اختیار نہیں اس لیے اسد طور کو رہا کرنے کا حکم نہیں دے سکتے ۔چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ جسٹس عامر فاروق نے 7 صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری کیا، جس میں مزید کہا گیا کہ صرف نوٹسز کو چیلنج کیا گیا تھا اس لیے درخواست آبزرویشنز کے ساتھ نمٹا رہے ہیں۔واضح رہے کہ وی لاگر اسد طور نے 23 اور 26 فروری کے نوٹسز گرفتاری سے پہلے چیلنج کیے تھے، جس پر اسلام آباد ہائی کورٹ نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد 7 مارچ کو فیصلہ محفوظ کیا تھا۔