اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے ملکی اداروں کو مبینہ طور پر بدنام کرنے پر صحافی اور بلاگر اسد علی طور کو جاری ایف آئی اے کا نوٹس معطل کرتے ہوئے ریمارکس دئیے ہیں کہ پیکا ایکٹ کے تحت صرف متاثرہ شخص شکایت کر سکتا ہے، ایف آئی اے تھرڈ پارٹی کی درخواست پر ایسا نوٹس جاری نہیں کر سکتی۔ چیف جسٹس اطہر من اللہ نے سائبر کرائم قوانین کی آڑ میں ایف آئی اے کے اختیارات کے بے جا استعمال اور صحافی و بلاگر اسد علی طور کو جاری ایف آئی اے نوٹسز کے خلاف درخواست کی سماعت کی۔۔چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ عدالت ایف آئی اے کو تحقیقات سے نہیں روک رہی لیکن اسد طور کو جاری ہونے والا نوٹس قانون کے مطابق نہیں تھا اس لئے اسے معطل کیا جارہا ہے۔۔ عدالت نے کیس کی سماعت تیس جون تک ملتوی کردی، کمرہ عدالت میں اسد طور بھی موجود تھے۔۔
