doran e harasat qed tanhai mein rakha gya

اسدطور کو ہراساں نہ کرنے کا حکم۔۔

اسلام آباد ہائیکورٹ نے وی لاگر اسد طور کو ہراساں نہ کرنے کا حکم دیتے ہوئے ایف آئی اے انکوائری میں شامل تفتیش ہونے کی ہدایت کر دی۔چیف جسٹس پاکستان کے خلاف پروپیگنڈا مہم چلانے کے الزام میں ایف آئی اے نوٹس کے خلاف وی لاگر اسد طور کی درخواست پر اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے سماعت کی۔درخواست گزار وی لاگر کی جانب سے ایمان مزاری ایڈوکیٹ عدالت میں پیش ہوئیں اور موقف اپنایا کہ ایف آئی اے نے اسد طور کو بلا کر 8 گھنٹے تک غیر قانونی حراست میں رکھا، 20 اور 24 فروری کو ایف آئی اے نے نوٹس جاری کیے جو غیر قانونی ہیں۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ میں ایف آئی اے کو نوٹس جاری کر کے پوچھ لیتا ہوں، مفروضے پر کوئی آرڈر نہیں کر سکتا۔عدالت نے وی لاگر اسد طور کو ایف آئی اے کی انکوائری جوائن کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے حکم دیا کہ ایف آئی اے پٹیشنر کو ہراساں نا کرے، چیف جسٹس نے ہدایت کی کہ پٹیشنر بھی ایف آئی اے کی انکوائری جوائن کرے۔

Facebook Comments

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں