ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد نے وی لاگر اسد طور کا مزید 2 روز کا جسمانی ریمانڈ منظور کرلیا۔اس حوالے سے جوڈیشل مجسٹریٹ شبیر بھٹی نے محفوظ فیصلہ سنایا۔علاوہ ازیں وی لاگر اسد طور کی ایف آئی اے طلبی اور ہراسانی کیخلاف درخواست پر اسلام آباد ہائی کورٹ میں سماعت ہوئی۔کیس کی سماعت اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے کی، اس موقع پر درخواست گزار اسد طور کی جانب سے وکیل ایمان زینب مزاری عدالت میں پیش ہوئیں۔چیف جسٹس عامر فاروق نے ڈپٹی اٹارنی جنرل سے کہا کہ آپ کو رپورٹ جمع کرانے کا کہا تھا۔عدالت کا کہنا تھا کہ بتایا گیا تھا کہ نوٹس کسی اور چیز کا دیا گیا اور ایف آئی آر کچھ اور ہے۔چیف جسٹس عامر فاروق نے سوال کیا کہ درخواست گزار کا ابھی کیا اسٹیٹس ہے؟ایف آئی اے کے وکیل نے کہا کہ درخواست گزار اس وقت جسمانی ریمانڈ پر ہے۔وکیل ایمان مزاری نے کہا کہ مقدمہ پیکا ایکٹ کے تحت درج کیا گیا مگر نوٹس کچھ اور تھا۔چیف جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ ایسا نہیں ہوتا کہ ایف آئی آر درج ہو اور گرفتاری ہو، مان لیا کہ درخواست گزار نے غلط کیا ہوگا مگر کیا ابتدائی رپورٹ پر گرفتاری ہوسکتی ہے؟ انکوائری کیلئے اگر بلایا اور گرفتار کرلیا کیا یہ قانون کے مطابق ہوا؟عدالت کا کہنا تھا کہ درخواست میں جو لکھا ہے، اس سے بالکل برعکس ریلیف نہیں دے سکتے۔بعدازاں عدالت نے درخواست گزار کے وکیل اور ایف آئی اے کے وکلاء سے کل حتمی دلائل طلب کرلیے اور درخواست پر سماعت کل تک ملتوی کردی۔
اسد طور کاا مزید 2 دن کا جسمانی ریمانڈ منظور۔۔
Facebook Comments