asad toor case aik mulzim ki shinakht

اسد طورکیس، ایک ملزم کی شناخت؟؟؟

وزیر داخلہ شیخ رشیداحمد نے کہا ہے کہ بعض لوگ بلاوجہ اداروں پر الزام تراشی کررہے ہیں، انہیں اندازہ نہیں کہ ملکی تشخص کو بین الاقوامی سطح پر اس سے کیانقصان پہنچتا ہے،صحافی پر حملے میں ملوث ملزمان میں سے ایک کے قریب پہنچ گئے۔۔۔ملزمان کے پکڑے جانے سے ان کا منہ بند ہو جائے گا۔۔ پریس کانفرنس میں وزیرداخلہ کا کہنا تھا کہ امید ہے کہ اسد طور کے کیس میں حقیقت کے قریب پہنچ جائیں گے۔نادرا ، ایف آئی اے اور پولیس مل کر اس واقع کی تحقیقات کررہے ہیں۔ فنگر پرنٹس سے بھی مدد لی جا رہی ہے۔ اگر اس سے بھی ملزمان کی نشاندہی نہ ہوئی تو اشتہار دیں گے۔ یہ بھی پتہ چلا ہے کہ حملہ کرنے والے پہلے بھی اس عمارت میں آئے تھے۔ ایک آدمی کی شناخت کے قریب ہیں۔ اس واقعہ کے ملزمان کو پکڑنا ضروری ہے کیونکہ بعض لوگ غیر ملکی آقائوں کو خوش کرنے کے لئے حساس اداروں کو نشانہ بنارہے ہیں،اداروں پر مذموم سوچ اور خاص مقاصد کے لئے بلا وجہ الزام تراشی قابل مذمت ہے۔ حکومت کے لئے اسد طور حملے کے ملزمان پکڑنا اہمیت کا حامل ہے۔ صحافیوں پر حملوں کے واقعات سے حکومت پر سوالیہ نشان اٹھتا اور انسانی حقوق کا مسئلہ بھی بنتاہے ۔بعض لوگ جن کا مقصد کچھ اور ہوتاہے وہ ایسے واقعات سے فائدہ اٹھاتے ہیں اور اداروں پر الزام لگاتے ہیں۔ ایسے واقعات میں ملو ث افراد کڑی سزا ملنی چاہیے۔ اس حوالے سے پالیسی بننی چاہیے۔صحافیوں کو اسلام آباد میں پلاٹس الاٹ کئے جانے سے متعلق سوال پر وزیر داخلہ نے کہاکہ جن صحافیوں کو پہلے پلاٹ نہیں ملے انہیں پلاٹ دیئے جائیں گے اور صحافتی تنظیموں کے ذریعے یہ کام کیاجائے گا۔ ہم اس حوالے سے خود کوئی فیصلہ نہیں کریں گے ۔ صحافتی تنظیمیں جو فیصلہ کریں گی اس کا اشتہار دیں گے۔

How to write on Imranjunior website
How to write on Imranjunior website
Facebook Comments

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں