shoaib jutt ne ghair ikhlaqi harkat ki

اے آر وائی نیوزکی ٹیم پر لوٹ مار کا الزام۔۔

کراچی کے ضلع ملیر کے علاقے قاسم ٹاؤن  میں  اے آر وائی نیوز کی رپورٹنگ ٹیم اور ڈپٹی کمشنر ملیر کےافسران و عملے نے تالے توڑ کر محنت کے لاکھوں روپے مالیت کے اعلیٰ نسل کے پینتیس سے زائد مرغے اور مرغیاں لوٹ لیں۔۔ متاثره محنت کش مسروقہ مرغوں کی واپسی اور حصول انصاف کیلئے در در بھٹکنے کے باوجود تا حال فراہمی انصاف سے محروم ہے متاثره محنت کش نے اے آر وائی نیوزکے مالکان اور کمشز کراچی  سمیت  ارباب اقتدار سے انصاف مانگ لیا تفصیلات کے مطابق  عمران جونیئر ڈاٹ کام کو ملنے والی تحریری درخواست کے مطابق ضلع ملیر کے علاقے سکھن تھانے کی حدود میں واقع قاسم ٹاؤن میں تقریباً ڈیڑھ ماه قبل اے آر وائی نیوز کی ٹیم اور  اسسٹنٹ مختار کار ابراہیم حیدری سمیت دیگر عملے نے بھینسوں کے نوزائده بچوں کے باڑے پر چھا پہ مارا اس دوران مذکوره افراد نے باڑے سے متصل ایک مکان میں تالے توڑ کر گھس گئے اور مکان میں موجود پنجروں سے 35 سے زائد اعلیٰ نسل کے اصيل مرغے اور مرغیوں کے علاوه مرغیوں کے چھوٹے بچے بھی اپنے ہمراہ ڈی سی آفس قائد آباد لے گئے اس دوران متاثره محنت کش عباس آفس پہنچا تو وہاں موجود عملے نے اسے جھوٹے مقدمے میں ملوث کرنے کی دھمکیاں دیکر بھگا دیا متاثره نوجوان عباس کا کہنا ہے کہ اُس کی بھینس کالونی روڈ نمبر 6 پر نائی کی دکان ہے اور وہ اصیل مرغے پالنے کا کاروبار بھی کرتا ہے اور مذکوره مکان اُس نے اسی کام کیلئے کرائے پر لے رکھا ہے اس سلسلے میں متاثره نوجوان نے اے سی ملیر کو بھی  تحریری درخواست بھی دے رکھی ہے تاہم اسے تا حال انصاف نہیں ملا اور قانون کے رکھوالے اور انصاف کے دعوے دار میڈیا والے ہی اسکے معاشی قاتل نکلے متاثره نوجوان کے مطابق اسکے مسروقہ مرغوں کی مالیت 6 لاکھ سے زائد ہے۔واضح رہے ڈی سی آفس ملیر کے ذرائع نے اس خبر کی تردید کی ہے جب کہ اے آروائی نیوزکی کون سی ٹیم نے لوٹ مار کی اس کی بھی تصدیق نہیں ہوسکی۔۔

Facebook Comments

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں