اے آر وائی کی نرالی صحافت،پیمرا نے ایکشن لے لیا
اے آر وائی نیوز کے جانب سے نجی ٹی وی چینل ”نیو نیوز“ کے رپورٹر شاکر عباسی کو مبینہ طور پر ریحام خان کا بھائی کے طور پر پیش کرنے اور ان کی تصویر کو نشر کرنے پر اظہار وجوہ کا نوٹس جاری کرتے ہوئے 4دنوں میں جواب طلب کرلیا ہے۔اے آر وائی نیوز کو نوٹس شاکر عباسی کے درخواست پر بھیجا گیا ہے ۔۔پیمرا کے شوکاز نوٹس کے مطابق ” پیمرا“ نے ” نیو ٹی وی“ کے رپورٹر شاکر عباسی کی شکایت پر اے آر وائی نیوز کو اظہار وجوہ کا نوٹس جاری کرتے ہوئے چار روز میںجواب طلب کرلیا ہے ،۔چینل کے خلاف نوٹس شاکر عباسی کی درخواست پر بھیجا گیا ہے جس میں انہوں نے موقف اختیار کیا ہے کہ اے آر وائی نیوز نے مورخہ یکم اگست اور2اگست 2017ءکو ایم این اے عائشہ گلالئی کی پریس کانفرنس نشر کی اور اس دوران ٹی وی اسکرین پر متعدد بار شاکر عباسی کی تصاویر بھی دکھائیں ۔ ٹی وی چینل نے مذکورہ عمل سے اپنے مذموم مقاصد کو پورا کرنے کی کوشش میں ان کی کردار کشی کی اور ان کی پیشہ وارانہ صحافتی ساکھ کو نقصان پہنچایا مزید برآں مذکورہ رپورٹ میں ٹی وی چینل کی طرف سے انہیں پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کی سابق اہلیہ ریحام خان کا رشتہ دار بتایا گیا جو کہ سراسر جھوٹ ہے۔ اپنے اس بے بنیاد اور غیر مصدقہ دعویٰ کی حمایت میں ٹی وی چینل نے ان کی ریحام خان کے ساتھ ایک پرانی تصویر بھی دکھائی ہے جو اس چینل کی پیشہ وارانہ جانبدارای کا عکاس ہے۔واضح رہے کہ یہ سب تفصیل عمران جونیئر ڈاٹ کام پر دو اگست کو دے دی گئی تھی ، اے آر وائی کی نرالی صحافت کے نام سے یہ پوسٹ اسی وقت دی گئی تھی جب یہ سب کچھ ہوا تھا۔۔