تحریر: عمرخطاب خان
مانچسٹر(U.K) میں پریس کانفرنس کے دوران ایک جرنلسٹ کے سوال کے جواب میں ’’جوانی پھر نہیں آنی‘‘ کے ایکٹرز واسع چوہدری اور احمد علی بٹ نے’’طیفا ان ٹربل‘‘ کی کامیابی کا تمسخر اڑایا اور کہا کہ اس فلم کے بزنس فگرز جعلی ہیں!
ارے جاہلو، اگر طیفا کے فگرز جعلی ہیں تو پھر JPNA2 تو اس تناظر میں ڈبہ فلم ہوئی؟
جوانی پھر نہیں آنی2، کے باکس آفس فگرز کا حال ایسا ہی ہے جیسا کہ کسی حلقے میں رجسٹرڈ ووٹرزکی تعداد ایک لاکھ ہو اورجیتنے والے امیدوار کو دو لاکھ ووٹ پڑجائیں۔
مانا کہ فلم اچھی گئی، اس کے شوز ملک بھر میں ہاؤس فل ہوئے لیکن بھیا اس فلم نے پانچ دن میں ہی ’سنجو‘ کا آل ٹائم ریکارڈ توڑ دیا جس کے شوز کی تعداد JPNA2 سے آل موسٹ ڈبل تھی! جو کام سنجو جیسی فلمیں پانچ ہفتوں میں کرتی ہیں وہ JPNA2 نے پانچ دن میں کردکھایا؟
اس فلم کے وابستگان چاہے ہمایوں سعید ہو، واسع چوہدری، بٹ، یا اے آر وائی، سب کے غرور اور تکبر کا ابھی سے یہ عالم ہے کہ انہیں آگے پیچھے کچھ نظر ہی نہیں آرہا۔ فلم کی نمائش سے پہلے ہی کارپوریٹ کلائنٹس کو بے وقوف بنانے کے لیے جعلی فگرز کا ڈرامہ رچایا گیا اور بزنس رپورٹ بناتے ہوئے یہ بھی بھول گئے کہ عید پر تین دیگر پاکستانی فلمیں بھی لگی ہیں جن کا بزنس بھی ’’ایڈجسٹ‘‘ کرنا ہے لیکن اے آروائی کے پریزائڈنگ آفیسر نے دوسری فلموں کا بزنس کاؤنٹ کیے بغیر مارکیٹ کی کیپیسیٹی کا سارا حصہ JPNA2 کے نام لکھ دیا۔
کیا ان جعلی فگرز کے ساتھ سارے ریکارڈز اپنے نام لکھواکراے آروائی فلمز یہ سمجھتا ہے کہ وہ باکس آفس کا اکلوتا بادشاہ کہلانے لگے گا؟
کیا محض جھوٹے فگرز اور جھوٹی تسلیوں سے یہ انڈسٹری پروان چڑھ سکتی ہے؟
کیا بعض دیگر ’’بلیک‘‘ فلم میکرز کی طرح یہ کام بھی بلیک کو وائٹ کرنے کے لیے رچا گیا ہے؟
اگر نہیں تو پھر خدارا اس انڈسٹری پر رحم کیجیے اور بلیک کا یہ راستہ دوسروں کو مت دکھائیے جو اندھیروں کی طرف جاتا ہے!
آپ کی فلم ہٹ ہے، اسے ہٹ رہنے دیجیے، مشکوک مت بنائیے!(عمرخطاب خان)۔۔
(عمر خطاب شوبز کے سینئیر صحافی ہیں فلموں کے موضوعات پہ عرصہ سے لکھ رہے ہیں یہ تحریر انکی وال سے اڑائی گئی ہے جو آپ کو دلچسپ لگے گی اب یہ لازم نہیں کہ آپ یا ہماری ویب اس تحریر سے اتفاق کرے۔۔علی عمران جونئیر)