sahafat-ka-mustaqbil-mehfooz-kese-banaya-jae

اے آر وائی انتظامیہ عمران لاری سے لاتعلق کیوں؟؟

تحریر: جاوید صدیقی

سینئرصحافی عمران لاری کروناوائرس کے باعث انتقال کرگئے،اے آر وائی نیوز سمیت دیگر میڈیا ہاوسزمیں کرونا وائرس سے متاثرہ افرادکی بڑی تعداد موجود ہے ان کا کوئی پرسان حال نہیں، میڈیا مالکان صحافیوں کا معاشی قتل عام کرتے رہے اب ایک نیا المیہ جنم لے رہاہے چیف جسٹس آف پاکستان، چیف آف آرمی اسٹاف اور وزیراعظم نوٹس لیں، صحافتی تنظیمیں اس موقع پر اپنی روایتی خاموشی کو توڑ دیں اور ایک پیج پر آجائیں، عمران لاری کی اچانک موت کے پیچھے کیا وجوہات ہیں وہ بھی بتایاجائے، میں عصر کے وقت جامع مسجد فاروق اعظم پہنچ کر عمران لاری کے نماز جنازے میں شرکت کی بعد نماز اطہر جاوید صوفی سے بھی ملاقات ہوئی وہاں سے سیدھا سخی حسن قبرستان پہنچا تو ہمیں دور کھڑا ہونے کا کہا اور مکمل کرونا کٹ لباس کیساتھ اشخاص نے جنازہ قبر میں اتارا یہ اس بات کی دلیل اور حقیقت ہے کہ عمران لاری کرونا وائرس کے اثرات سے وفات پاگئے اس موقع پر اےآروائی کے ایچ آر اور ایڈمن کا کوئی بھی ذمہ دار نظرنہ آیا البتہ  گنتی کے چند چہرے  نظر آئے اس موقع پر میں سوچ میں پڑگیا ہوں کہ وہ صحافی حضرات جو ابتک ڈاؤن سائزنگ یا کسی وجہ سے بیروزگار ہیں ان کا کیا بنے گا تنظیمیں اُن صحافیوں پر آواز بلند کررہی ہیں جو میڈیکل کی سہولت فراہم کررہے ہیں جبکہ تنظیم اور کلب کو اپنے اُن ممبران کی جانب خاص طور پر توجہ دینی چاہئے جو ابھی تک اللہ توکل پر ہیں اس بابت میں نے وائس پیغام ذمہ داران کو بھیج دیا ہے یہاں واضع کرتا جاؤں کہ چینلز کے ناخدا بننے والے افسران اور مالکان حقائق کو پوشیدہ رکھے ہوئے ہیں اس بابت ایک جوڈیشل جے آئی ٹی مرتب کی جائے جو چینلز کے متاثرین اور ان کی دیکھ بھال کے حوالے سے رپورٹ تیار کرے اور بلاوجہ ڈاؤن سائزنگ کے سائے میں فارغ کرنے پر مالی جانچ پڑتال بھی کرے آیا ادارے کا عمل درست تھا یا منافقت پر منحصر تھا جبتک چینلز کا احاطہ اور احتساب نہ کیا جائیگا تب تک یہ چینلز مست ہاتھی کی طرح ریاست میں اکھاڑ پچھاڑ کرتے رہیں گے اور اپنی مصنوعی ریاست بناتے رہیں گے جس میں بلیک میلنگ اور بدنیتی کا عنصر پہناں ہوتا ہے، ان حالات میں صحافتی تنظیموں اور پریس کلبوں کو اپنا موثر مثبت کرداد ادا کرنی کی ضرورت ہے نا کہ مفادات کو ترجیح دینے کی۔۔(جاوید صدیقی ، سابق نیوز پروڈیوسر اےآروائی نیوز ہیڈآفس کراچی)

(مصنف کی تحریر سے عمران جونیئر ڈاٹ کام اور اس کی پالیسی کا متفق ہونا ضروری نہیں۔۔علی عمران جونیئر)۔۔

Facebook Comments

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں