26 channels maafi ki khabar chalaenge

ارشدشریف قتل کیس کی تحقیقات ایک ماہ میں مکمل کرنے کی ہدایت۔۔

سپریم کورٹ نے صحافی ارشد شریف قتل کیس کی تحقیقات ایک ماہ میں مکمل کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا یہ حکومت کے لئے ٹیسٹ کیس ہے۔ جسٹس اعجازالاحسن نے سوال کیا کہ کیا فیزون کی تحقیقات مکمل ہوگئی ہے؟ جس پر ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا فیزون کی تحقیقات تقریبا مکمل ہے۔ جسٹس محمد علی مظہر نے استفسار کیا تحقیقات مکمل ہونے کا کوئی ٹائم فریم ہے؟ ایڈیشنل اٹارنی جنرل کا کہنا تھا کہ تحقیقات مکمل ہونے کی ٹائم لائن نہیں دی جاسکتی، جے آئی ٹی پہلے یواے ای اور پھر کینیا جا کر تحقیقات کرے گی۔چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ ارشد شریف کے کچھ ڈیجیٹل آلات ہیں جو ابھی تک نہیں ملے، کیا جے آئی ٹی کو یہ پتہ چلا کہ وہ آلات کہاں ہیں، پتہ چلائیں ڈیجیٹل آلات کینیا پولیس، انٹیلی جنس یا ان 2 بھائیوں کے پاس ہیں۔چیف جسٹس نے قرار دیا جے آئی ٹی ٹیم کی کینیا سے واپسی پر کیس کی سماعت ہوگی، یہ حکومت کے لئے ٹیسٹ کیس ہے، ایک ماہ تک کام مکمل کریں اور اقوام متحدہ کو تحقیقات میں شامل کرنے کیلئے وزارت خارجہ سے بات کریں۔

ارشدشریف تصاویر لیک، پیمرا سے رجوع کرنے کا فیصلہ۔۔

Facebook Comments

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں