امریکی نشریاتی ادارے وائس آف امریکہ کا کہنا ہے کہ امریکی فرانزک ماہرین نے رائے دی ہے کہ ارشد شریف پر قتل سے پہلے تشدد نہیں ہوا۔ وائس آف امریکہ کے مطابق انہوں نے ارشد شریف کے جسد خاکی کی متعدد ہائی ریزولیوشن تصاویر لیں جو جسم کے اندر اور باہر دونوں کی تھیں۔ یہ تصاویر امریکہ میں فرانزک ماہرین کو دکھائی گئیں تو انہوں نے صحافی پر قتل سے پہلے تشدد کے امکان کو مسترد کردیا۔ایک فرانزک ماہر کے مطابق ارشد شریف کے جسم پر رگڑ کا کوئی نشان نہیں ہے، اس کے علاوہ ان کی موت سر میں لگنے والی گولی سے ہوئی جو سامنے سے لگی اور پیچھے سے نکل گئی۔ انہیں دوسری گولی سینے میں لگی جس نے پھیپھڑوں کو متاثر کیا۔وائس آف امریکہ کے مطابق ارشد شریف کی انگلیوں کے ناخن اتارے جانے کے معاملے پر ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ پوسٹ مارٹم میں عمومی پریکٹس ہے کہ تجزیے کیلئے ناخن لیے جاتے ہیں۔