اسلام آباد ہائی کورٹ نے اے آر وائی نیوزکےاینکرپرسن ارشد شریف کی حفاظتی ضمانت منظور کرلی۔۔اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے صحافی ارشد شریف کی حفاظتی ضمانت کی درخواست پر سماعت کی۔ عدالت نے حفاظتی ضمانت پیر تک منظور کرتے ہوئے صحافی کو ذاتی حیثیت میں پیش ہونے کا حکم دے دیا۔کیس کی مزید سماعت پیر تک ملتوی کر دی ہے، تب تک پولیس ارشد شریف کو گرفتار نہیں کر سکے گی۔قبل ازیں چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ نے صحافی ارشد شریف کی درخواست آج رات ساڑھے گیارہ بجے سماعت کے لیے مقرر کی تھی۔چیف جسٹس نے آئی جی اور ڈی آئی جی اسلام آباد کو ہدایت کی تھی کہ وہ ارشد شریف کی حاضری میں معاونت کریں۔صحافی ارشد شریف کے خلاف حیدر آباد کے تھانہ بی سیکشن میں مقدمہ درج ہے۔ مقدمہ ریاستی اداروں کے خلاف گفتگو کرنے کے تحت درج کیا گیا۔ پولیس نے بتایا کہ طیب حسین نامی نوجوان نے گزشتہ روزمقدمہ درج کرایا ہے۔ مقدمہ ریاستی اداروں کے خلاف ہرزہ سرائی کرنے کے تحت درج کیا گیا۔ارشد شریف نے صحافی مطیع اللہ جان کے یوٹیوب چینل کو انٹرویو دیا تھا جس میں ریاستی اداروں کے خلاف بات کی گئی تھی۔۔پولیس کے مطابق اس گفتگو پر دفعہ 131،153،505 کااطلاق ہوتا ہے۔ دریں اثنا پی ایف یو جے کے سابق صدر افضل بٹ نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ٹی وی اینکر کے خلاف مقدمہ آزادی صحافت کی خلاف ورزی ہے۔بعض قانونی ماہرین کا کہنا تھا کہ شریف نے تاریخ اور حقائق بیان کیے، ان کے خلاف ایف آئی آر قابل مذمت عمل ہے۔
ارشد شریف کو پیرتک گرفتار نہ کرنے کا حکم۔۔
Facebook Comments