ملک بھر کی صحافتی تنظیموں نے معروف صحافی اور اینکر پرسن ارشد شریف کی شہادت پر گہرے رنج و الم کا اظہار کیا ہے۔جب کہ کراچی اور لاہور پریس کلب پر ارشد شریف کے قاتلوں کی گرفتاری کے لئے احتجاج بھی کیاگیا۔۔ کراچی پریس کلب کے صدر فاضل جمیلی ،سیکرٹری محمد رضوان بھٹی اور دیگر عہدیداروں نے سینئر صحافی اور اینکر پرسن ارشد شریف کے کینیا کے شہر نیروبی میں قتل کیے جانے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے حکومت پاکستان سے اپیل کی ہے کہ واقعہ کی تحقیقات اور قتل کی وجوہات کا تعین کرنے کے لیے فوری طور پر حکومت کینیا سے رابطہ کیا جائے اور ارشد شریف کی میت پاکستان لانے کے انتظامات کیے جائیں ۔پیر کو جاری اپنے تعزیتی بیان میں کراچی پریس کلب کے عہدیداروں نے کہا کہ پاکستان میں صحافت پر اس سے کڑا وقت کبھی نہیں آیا ہے ۔پہلے ملک میں صحافی غیر محفوظ سمجھے جاتے تھے اور اب اپنی حفاظت کے لیے بیرون ملک جانے والے صحافیوں کو بھی نشانہ بنایا جارہا ہے ۔انہوں نے کہا کہ ارشد شریف اس ملک کی صحافت کا ایک بڑا نام تھا ۔وہ گزشتہ دو دہائیوں سے ملک کے نامور اخبارات ٹی وی چینلز پر اپنے فرائض انجام دیتے رہے اور تحقیقی صحافت میں ان کا کوئی ثانی نہیں تھا ۔ان وجوہات کا جاننا انتہائی ضروری ہے کہ جس کی وجہ سے انہیں ملک چھوڑنے پر مجبور ہونا پڑا ۔کراچی پریس کلب کے عہدیداروں نے مطالبہ کیا کہ حکومت فوری طور پر کینیا میں موجود سفارتی مشن کو متحرک کرے اور حکومت کینیا سے اس واقعہ کی شفاف تحقیقات کرانے کے لیے بات کی جائے ۔انہوں نے کہا کہ ارشد شریف کی میت کو پاکستان لانے کے انتظامات کیے جائیں ۔کراچی پریس کلب دکھ کی اس گھڑی میں ارشد شریف کے لواحقین کے ساتھ ہے ۔۔پی ایف یو جے، پنجاب یونین آف جرنلسٹس ،لاہور پریس کلب سمیت دیگر صحافتی تنظیموں نے مشترکہ طور پر لاہور پریس کلب کے باہر بھر پور احتجاج کیا اور سینیئر صحافی اور اینکرپرسن ارشد شریف کے قتل کی آزادانہ تحقیقات کرانے کا مطالبہ کیا اور کہا کہ جب تک ارشد شریف کے قتل کی تحقیقاتی رپورٹ سامنے نہیں آتی اس وقت تک ہر سطح پر احتجاج جاری رہے گا اور کسی بھی صورت میں ارشد شریف کے قاتلوں کی نشاندہی تک آرام سے نہیں بیٹھے گے ارشد شریف کے قتل کے خلاف احتجاجی مظاہرے میں فوری جوڈیشل کمیشن بنانے کا مطالبہ کیا یے احتجاجی مظاہرے سے سیکرٹری جنرل پی ایف یو جے رانا محمد عظیم، صدر لاہور پریس کلب اعظم چوہدری، صدر پی یو جے شہزاد حسین بٹ، صدر پی یو جے دستور عبدالرحمن بھٹہ ، صدر پی یو جے (افضل بٹ گروپ ) ابراہیم لکی سیکرٹری ایمرا سلیم شیخ، جنرل سیکرٹری پنجاب یونین آف جرنلسٹس محمد شاہد چوہدری،جنرل سیکرٹری فوٹوگرافرایسوسی ایشن عمر شریف، اے آر وائی سے نذیر بھٹی، قمر زمان بھٹی ،مشیر اطلاعات پنجاب مسرت جمشید چیمہ، صدر پیپلز پارٹی پنجاب رانا فاروق سعید خان، سول سوسائٹی سے محمد تحسین سمیت دیگر نے بھی خطاب کیا اور مطالبہ کیا کہ ارشد شریف کے قتل کی انکوائری کے لیے فوری طور پر جوڈیشل کمیشن بنایا جائے جو قتل کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کرے، نیروبی پولیس کے موقف کو مکمل طور پر مسترد کرتے ہوئے قتل کی اعلی سطحی تحقیقات کرائی جائے ،حکومت فوری طور پر ارشد شریف کے قتل کی تحقیقات کے لیےفیکٹ فائنڈنگ کمیٹی بنائے جو کینیا میں جاکر مکمل تحقیقات کریں ۔ارشد شریف کے قتل کی شفاف تحقیقات کے لیے ضروری ہے کہ اقوام متحدہ تحقیقاتی کمیشن بنائے جسے حکومت پاکستان سہولت اور مدد فراہم کرے ،صحافیوں سے جینے کا حق بھی چھینا جارہا ہے احتجاج سے خطاب کے دوران تمام مقررین نے ایک ہی مطالبہ کیا کہ وہ ارشد شریف کے قتل کی آزادانہ تحقیقات چاہتے ہیں۔۔صدر سی پی این اے کاظم خان نے ارشد شریف کے قتل کو انتہائی افسوسناک اور ناقابل یقین واقعہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایک اختلافی آواز آج ہمیشہ کے لئے خاموش ہوگئی، اختلاف رائے اور اپنے موقف پہ ڈٹ جانا ارشد شریف کی خاصیت تھی۔۔ارشد شریف کے قتل کے معاملے کو سفارتی سطح پر اٹھایا جائے اور مکمل تحقیقات کرائی جائے تاکہ اصل محرکات واضح ہو سکیں، حکومت فوری طور پر مرحوم کے جسد خاکی کو واپس لانے کا اہتمام کرے، اس حکومت سے کوئی بھی توقع عبث ہے مقتدر حلقے میت کی واپسی میں کوششیں کریں۔کاظم خان نے مرحوم کے اہلخانہ سے دلی تعزیت کا اظہار کیا اور کہا کہ اللہ تعالیٰ ارشد شریف کو جوار رحمت میں جگہ عطاء فرمائے۔دوسری جانب پاکستان براڈ کاسٹرز ایسوسی ایشن نے سینئر صحافی اور اینکر پرسن ارشد شریف کے قتل پر اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت ارشد شریف کے قتل کی تحقیقات کے لئے تمام وسائل بروئے کار لائے، اینکر پرسن ارشد شریف کی فیملی سے اظہار تعزیت کرتے ہیں۔ادھر پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس (پی ایف یوجے) نے صحافی ارشد شریف کے قتل کیخلاف سوگ کا اعلان کرتے ہوئے قاتلوں کو منظر عام پر لانے کا مطالبہ کر دیا۔صدر پی ایف یو جے ورکرز پرویز شوکت نے کہا کہ ارشد شریف اپنے پیشہ سے ذمہ داری کے ساتھ منسلک تھا، وہ انویسٹی گیٹنگ جرنلسٹ تھا، ارشد شریف ہمیشہ حق وسچ کی بات کرتا تھا، کارکن 3 دن تک کالی پٹیاں باندھ کر تعزیتی اجلاس منعقد کرائیں، انٹرنیشنل یونین آف جرنلسٹس تحقیقات میں کردار ادا کرے۔صدر پی ایف یوجے افضل بٹ نے کہا کہ پورا پاکستان دکھ کی کیفیت میں ہے، کینیا کا واقعہ ارشد شریف کا نہیں پاکستان میں صحافت کا قتل ہے، ارشد شریف کے قاتلوں کی گرفتاری تک صحافی برادری چین سے نہیں بیٹھے گی، تمام صحافتی تنظیمیں واقعے پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتی ہیں۔سیکرٹری جنرل پی ایف یوجے راناعظیم کی جانب سے کہا گیا کہ ارشد شریف کے قتل کی صاف و شفاف تحقیقات ہونی چاہیے، ارشد شریف کے ساتھ کام کیا، وہ خبر کو سمجھ کر بھیجتا تھا۔
![aqwam mutehda ke numainda ki arshad shareef qatal ki tehqeqaat tez karne ka mutalba](https://imranjunior.com/wp-content/uploads/2022/10/arshad-sharif-800x320.jpg)
ارشدشریف کی شہادت، صحافتی تنظیموں کا احتجاج۔۔
Facebook Comments