صحافی ارشد شریف مرحوم کی بیوہ جویریہ نے کہا ہے کہ میرے شوہر کے قتل میں تین ممالک پاکستان ، یو اے ای اور کینیا شامل ہیں ، کینیا کام کر رہا ہے لیکن پاکستان میں کچھ نہیں ہو رہا، ارشد شریف کے قاتل اور منصوبہ ساز پاکستان میں ہیں سپریم کورٹ میں بھی کیس چل رہاہے،چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے دور میں کیس لگایاہی نہیں گیا ، اب لگا تو کہاگیا غلطی سے لگ گیا ہے نیا بنچ تشکیل دیاگیا اور اب ہم شنوائی کے انتظار میں ہیں، اسلام آباد ہائیکورٹ میں میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حامد میر اور اظہر صدیق نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں کیس کیا میں اس میں فریق بننا چاہتی ہوں فریق بننے سے متعلق قانونی پیچیدگیوں کا علم نہیں اسلئے الگ پٹیشن دائر کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، پولیس کو صرف کرائے کی پولیس کے طور پر استعمال کیا جا رہا ہے ہم چاہتے ہیں یہاں پر صحافیوں کو دھمکانے اور شوز بند کرانے والوں کو پکڑا جائے ہمارا نقصان ہوچکا جو کبھی پورا ہی ہوسکتا لیکن یہاں آنے کامقصد آزادی صحافت ہے، سینئر قانون دان اظہر صدیق ایڈووکیٹ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے ارشد شریف مرحوم کی بیوہ جویریہ نے فریق بننے کیلئے درخواست دائر کررکھی ہے ۔