ایک معروف تجزیہ کار نے دعویٰ کیا ہے کہ ممتاز اینکر ارشد شریف طالبان کے ہاتھوں قتل کرنے کے منصوبے کا علم ہونے کے بعد ملک سے فرار ہو گئے تھے۔لیفٹیننٹ جنرل (ریٹائرڈ) امجد شعیب نے اپنے یوٹیوب چینل پر پوسٹ کی گئی ایک ویڈیو میں کہا، “اس کے خلاف ایک سازش رچی گئی تھی، اور ایسا لگتا تھا کہ اس کا منصوبہ طالبان کو پیسے دینے کے لیے تھا”۔ان کا مزید کہنا تھا کہ ۔۔میرے خیال میں ارشد شریف کو اسکرین سے ہٹانا ملک کا نقصان ہے، وہ ایک پروفیشنل صحافی ہیں، انہوں نے ہمیشہ مسلح افواج کی حمایت کی لیکن ان کی حب الوطنی کو اب مشکوک بنایاجارہا ہے۔انہوں نے نشاندہی کی کہ کسی بھی بین الاقوامی میڈیا یا واچ ڈاگ نے شریف کی اچانک برطرفی کی مذمت میں کوئی بیان جاری نہیں کیا۔ “کسی نے احتجاج نہیں کیا، تاہم فوج کے بارے میں برا بھلا کہنے والوں کو ان ایجنسیوں کی طرف سے مکمل تعاون حاصل ہوگا۔انہوں نے کہا کہ اے آر وائی شریف کو برطرف کرنا چینل کی ایئر ویوز پر واپسی کی شرائط میں سے ایک ہے۔بدقسمتی سے آج تمام محب وطن صحافی صرف اس لیے بادل کے نیچے ہیں کہ انہوں نے پاکستان کے حق میں بات کی اور بدعنوانوں کو بے نقاب کرنے کی کوشش کی۔جنرل شعیب نے پی ٹی آئی کے ایک رہنما کے متنازعہ بیان نشر کرنے کے بعد اے آر وائی نیوز کی طویل معطلی کے بارے میں بھی بات کی۔ “چینل کا قصور صرف یہ تھا کہ وہ عمران خان کی پی ٹی آئی کو کور کرتا رہا۔
![arshad sharif qatal case pak kenya muaida tayar aaj dastakhat honge](https://imranjunior.com/wp-content/uploads/2022/09/arshad-sharif.jpg)
ارشد شریف کے قتل کا منصوبہ بنایاگیا تھا، تجزیہ کار۔۔
Facebook Comments