arshad sharif case ki tehqeqaat mukammal karenge

ارشدشریف کیس کی تحقیقات مکمل کرینگے، کینیاپولیس۔۔

کینیا میں پولیس کے نگران آزاد ادارے ’’انڈیپنڈنٹ پولیسنگ اوور سائٹ اتھارٹی‘‘ (آئی پی او اے) کی چیئرپرسن کا کہنا ہے کہ کینیا پولیس کے ہاتھوں ارشد شریف کی ہلاکت کے معاملے کی مکمل اور مفصل تحقیقات کی جا رہی ہیں تاکہ واقعے کے گرد حقائق سامنے لائے جا سکیں۔۔دی نیوز کے ساتھ بات چیت میں ادارے کی چیئرپرسن مسز این ماکوری کا کہنا تھا کہ آزاد ادارے نے مکمل اور مفصل تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے تاکہ جی ایس یو افسران کی جانب سے ارشد شریف کی ہلاکت کے معاملے کی مکمل تحقیقات کی جا سکیں۔آئی پی او اے کی چیئرپرسن نے ان اطلاعات کے بعد اپنا موقف دیا کہ ارشد شریف کو قتل کرنے سے قبل شدید تشدد کا نشانہ بنایا گیا تھا۔ٹی وی کے ایک سرکردہ اینکر نے مرحوم کے جسم پر مبینہ تشدد کے نشانات دکھائے تھے۔ کئی ذرائع تحقیقات سے آگاہ ہیں اور جو افراد مرحوم صحافی کے قریبی ذرائع سمجھے جاتے ہیں انہوں نے بھی لاش پر تشدد کے نشانات دیکھے ہیں۔آئی پی او اے کی چیئرپرسن سے جب سوال کیا گیا کہ کیا اُن کا ادارہ پاکستانی صحافی کی ہلاکت کے معاملے کو سنجیدگی سے دیکھ رہا ہے تو مسز این ماکوری کا کہنا تھا کہ آئی پی او اے نے واقعے کے فوراً بعد سریع الحرکت فورس کو واقعے کی تحقیقات کیلئے روانہ کر دیا تھا۔انہوں نے کہا کہ آئی پی او اے کی ٹیم نے بتایا کہ پاکستانی شہری کی ہلاکت میں پولیس ملوث ہے اور معاملہ آئی پی او اے کے دائرہ اختیار میں آتا ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ بات اب ایک طے شدہ حقیقت ہے کہ مسٹر ارشد شریف کی ہلاکت سر پر گولی لگنے کی وجہ سے ہوئی۔انہوں نے دوسری گولی کا ذکر نہیں کیا جو ارشد شریف کو پیٹھ سے ماری گئی تھی جو ان کے پھیپھڑوں میں سوراخ کرتے ہوئے سینے سے باہر نکل گئی۔نیشنل پولیس سروس (این پی ایس) کینیا نے واقعے کے ایک دن بعد بیان جاری کیا تھا جس پر سابق پولیس سربراہ مسٹر برونو شوئیسو کے دستخط تھے۔اس بیان میں واقعے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا گیا تھا کہ تحقیقات کی جا رہی ہیں تاکہ مناسب کارروائی کی جا سکے۔

Facebook Comments

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں