تحریر: امجد عثمانی،نائب صدر لاہور پریس کلب۔۔
لاہور پریس کلب ہائوسنگ سکیم فیز ٹو 2ہزار کونسل ممبران کا خواب تھا جس کی اللہ کے فضل سے تعبیر مل گئی۔۔۔قابل صد احترام کونسل ممبران کو برادرانہ مشورہ ہے کہ کسی جھانسے میں مت آئیے گا۔۔۔۔اپنے خواب کی تعبیر پر سمجھوتہ مت کیجیے گا۔۔۔۔آپ خوش قسمت ہیں کہ الحمد للہ ڈائون پے منٹ بھی پانچ فیصد یعنی 60ہزارہو گئی اور قسط بھی دس ہزار ورنہ ہم لوگوں نے فیز ون میں دس فیصد پیشگی ادا کی تھی۔۔۔الاٹ منٹ فارم لیجیے۔۔۔60 ہزار ہے آرڈر۔۔۔شناختی کارڈ کی کاپی اور دو تصاویر لگا کر جمع کرادیجیے۔۔۔یہ آپ کے پلاٹ کا مستند الاٹ منٹ لیٹر بن کر آپ موصول ہو جائے گا جو آپ سے کوئی نہیں چھین سکتا یے۔۔۔اچھا ہوا مسکن راوی غرق ہوا کہ اگر وہ متنازع منصوبہ رہتا تو لاہور پریس کلب کے 1300کونسل ممبران اور سرکاری میڈیا یعنی اے پی پی۔۔۔ریڈیو اور پی ٹی وی کے صحافی اپنی چھت سے محروم ہو جاتے۔۔۔۔ہم کارکن صحافیوں کے مسائل ایک جیسے ہیں۔۔۔میرے جیسے ورکنگ جرنلسٹ کو بخوبی اندازہ ہے کہ کسی بھی کارکن صحافی کے لیے ڈائون پےمنٹ آسان نہیں لیکن ایک مرتبہ یہ کڑوا گھونٹ بھر لیجیے یہ آپ کے بچوں کی زندگی مٹھاس سے بھر دے گا۔۔۔میں اپنی مثال دیتا ہوں کہ جب 2004میں مجھے فیز ون میں پلاٹ ملا تو میری تنخواہ سات ہزار تھی۔۔۔تب سونا بھی سات ہزار تولہ تھا۔۔۔35ہزار ڈائون پے منٹ کا سنا تو اوسان خطا ہو گئے۔۔۔۔ادھر ادھر دیکھا تو کچھ نظر نہ آیا۔۔۔۔ایک مہربان دوست کو بیرون ملک فون کیا اور داستان سنائی۔۔۔۔انہوں نے 35ہزار قرض حسنہ بھیج دیا۔۔۔۔میں نے اب سٹی فارٹی ٹو نیوز کے سنئیر صحافی جناب برادرم حافظ نعیم کو ساتھ لیا اور ڈیوٹی فری شاپ کے علاقے سے وہ پیسے وصول کیے۔۔۔پے آرڈر بنوایا اور جمع کرادیا۔۔۔۔اگلے تین سال میں اللہ کا کرم ہوا اور میری تنخواہ 25ہزار تک پہنچ گئی۔۔۔ میں نے 2007 میں وہ قرض حسنہ مہربان دوست کو واپس کر دیا۔۔۔۔9 سال بعد 2016 میں گھر بنانے کے لیے پیسے نہیں تھے۔۔۔میں نے اپنا پلاٹ بیج دیا اور لاہور میں اپنے پسندیدہ علاقے میں پانچ مرلے کا گھر لے لیا۔۔۔۔مجھے یہ کہنے میں کوئی ہچکچاہٹ نہیں کہ اگر میں لاہور پریس کلب کاممبر نہ ہوتا تو پوری زندگی لاہور میں گھر نہ بنتا۔۔۔کرائے سے جان نہ چھوٹتی۔۔۔۔آپ کو بھی اسی طرز پر پلاٹ مل رہا۔۔۔۔آپ لاہور پریس کلب کے معزز ممبر ہیں۔۔۔فیز ٹو بھی پی جے ایچ ایف کے زیر انتظام ہے ۔۔آپ کو بھی من و عن وہی الاٹ منٹ فارم ملا جو مجھے ملا۔۔۔۔اس پر وہی شرائط درج ہیں جو میرے فارم پر تھیں۔۔۔۔میں نے بھی اوکھے سوکھے ہو کر ڈائون پے منٹ اور قسطیں دیں۔۔۔۔اپ بھی جمع تفریق کرکے ڈائون پےمنٹ کردیں۔۔۔زندگی اپ گریڈ ہو جائے گی(امجد عثمانی، نائب صدر لاہور پریس کلب)۔۔