تحریر: طارق متین،اینکرپرسن
بیس فروری دو ہزار چار کو میں نے جیو نیوز جوائن کیا۔ پہلے دن ایچ آر کا کوئی دوست جس کا نام اب یاد نہیں مجھے اظہر عباس صاحب تک لے گیا ۔ انہوں نے بٹھایا، مبارکباد دی اور کچھ چیزیں پوچھنے کے بعد اپنی نشست سے اٹھ کر اپنے سینے تک بلند کیوبیکل نما ڈبے سے باہر آواز دے کر انصار نقوی بھائی کو بلایا۔ انہیں بتایا کہ طارق نے ہمیں جوائن کیا اب یہ آپ کے حوالے۔ انصار بھائی نے آئی ٹی والوں کو بلوایا اور انوار بھائی اور بلگرامی صاحب کے درمیان میں بٹھا کر آکٹوپس کے شکنجے میں ڈال دیا ۔ کچھ خبریں ٹائپ کروائیں اور دو روز میں ایک پیکج بھی بنوایا ۔
انصار بھائی کو میں نے اکثر دیکھا کہ وہ اسائنمنٹ سے اٹھتے اور فیکس، ڈاک اور اخبار جمع کرکے میٹنگ روم میں جا بیٹھتے وہاں وہ رپورٹرز کے لیے کچھ چیزیں اسائن کرتے، کچھ پیکیجز طے کرتے اور پھر باہر آکر معصوم عثمانی صاحب اور ان کے ساتھ ساتھ یعقوب بھائی سے گپ شپ میں لگ جاتے۔
آصف عالم ، عامر بختیار، کاظم مرحوم ، پاشا، شمس عمران بھائی اور بہت سے دوست ان کی کور ٹیم تھے ۔ وہ صرف نیوز ہی باقی دیگر معاملات میں بھی دسترس رکھتے تھے۔ پروگرامز پر بھی اکثر ان کی قینچی چلتی تھی۔
دبئی میں جب اپنی اسپائنل سرجری کے بعد میں نے جیو نیوز میں ڈیسک پر کاپی ایڈیٹر کا کام کیا تو انصار بھائی نے صدر کے ساتھ مملکت لکھنے پر ڈانٹا اور کہا یہ درباری زبان ہے ۔ ہم صحافی ہیں خوشامدی نہیں ٹی ایم ۔ وہ اکثر طارق اور بعض اوقات پیار سے ابے ٹی ایم کہہ کر مخاطب کرتے تھے۔
انصار بھائی نے ایک بار میرے غلط سوال پر اظہر صاحب سے خود ڈانٹ یہ کہہ کر کھالی تھی کہ یہ سوال میں نے کروایا تھا۔
چینل ٹوینٹی فور میں نے ان کے زیر سایہ پروگرامنگ میں بہت سیکھا ۔ وہ بہادر صحافی تھے۔ ایک بار لاہور کے نزدیک غالبا عارف والا میں ایک واقعے میں کچھ غنڈوں نے ایک گھر کی خواتین کو برہنہ کرکے تشدد کیا ۔ شام چار ساڑھے چار کا وقت تھا میں ڈیسک پر ، انصار بھائی شفٹ انچارج اور جاوید بھائی نیوز اینکر کی کرسی پر تھے ۔ انصار بھائی نے کہا ابے ٹی ایم یہ خبر ایسے لکھنی ہے اور ایسے سوالات بنانے ہیں کہ ابھی بیپر میں پرویز الٰہی ( اس وقت کے وزیر اعلیٰ پنجاب ) معافی مانگے ۔ پھر انہوں نے مجھے اور جاوید بھائی کو گائیڈ کیا اور بیپر میں پرویز الٰہی نے دو ڈھائی منٹ کے اندر پنجاب کے عوام اور متاثرہ خاندان سے معافی مانگی۔
کل سبط عارف نقوی نے ان کو ان کی بہادری پر یاد کیا اور آج ہم ان کے لیے کسی معجزے کے منتظر ہیں ۔ انصار بھائی پلیز۔۔۔۔(طارق متین، اینکرپرسن)