راولپنڈی اسلام آباد کے سینئر صحافیوں کا ہنگامی اجلاس پی ایف یو جے کے صدر افضل بٹ کی زیر صدارت نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں ایسوسی ایشن آف بیورو چیفز کے رہنما، سینئر صحافیوں، اینکر پرسنز، آر آئی یو جے اور نیشنل پریس کلب کے عہدیداران نے شرکت کی۔ اجلاس میں ارشد شریف شہید کے قاتلوں کی گرفتاری میں تاخیر، پیمرا کی طرف سے مختلف ٹی وی چینلز کو جاری ہونے والے نوٹس، صحافتی اداروں میں تنخواہوں میں تاخیر پر شدید تشویش کا اظہار کیا گیا۔سینئر صحافی شاہد اسلم کی گرفتاری اور ذرائع معلوم کرنے کے لیے دباؤ کو مسترد کیا گیا۔ پیکاتر میمی آرڈیننس کی واپسی سے متعلق حکومتی وعدہ خلافی پر بھی گہری تشویش ظاہر کی گئی۔ اجلاس میں متفقہ طور پر قرار دیا گیا کہ وفاقی حکومت کے دباؤ پر اسلام آباد پولیس کی جانب سے اے آر وائی نیوز کے ہیڈ عماد یوسف کے خلاف سزائے موت جیسی دفعات کے تحت قائم کیا گیا مقدمہ آزادی صحافت پر حملے کے مترادف ہے۔اجلاس نے قرارداد منظور کی جس میں کہا گیا کہ عماد یوسف کو انصاف فراہم نہ کیا گیا تو احتجاج کیا جائے گا، کیس کی دوبارہ تحقیقات کے لیے صحافیوں پر مشتمل کمیٹی بنائی جائے، کیس کا ازسرنو جائزہ لیا جائے۔ پی ایف یو جے نے فیصلہ کیا کہ سینئر صحافیوں کا وفد سرکاری حکام سے ملاقاتیں کرے گا، انصاف کے تقاضے پورے نہ ہوئے تو 30 جنوری کو ریلی نکالی جائے گی۔ نیشنل پریس کلب سے پارلیمنٹ ہاؤس تک مارچ کیا جائے گا، پارلیمنٹ ہاؤس پر ریلی دھرنے میں تبدیل کر دی جائے گی۔

عماد یوسف کو انصاف نہ ملا تو احتجاج کا اعلان۔۔
Facebook Comments