ammad yousaf ko aik maah ka relief milgya

عماد یوسف کو ایک ماہ کا ریلیف مل گیا۔۔

اے آر وائی نیوز کے صدر عماد یوسف کی بریت کی درخواست کی سپریم کورٹ میں سماعت ہوئی عدالت نے عبوری ریلیف میں 4 ہفتے کی توسیع کر دی۔ تفصیلات کے مطابق  اے آر وائی نیوز کے صدر عماد یوسف کی بریت کی درخواست کی سپریم کورٹ میں سماعت ہوئی۔ جسٹس اعجاز الاحسن کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی اور ان کے عبوری ریلیف میں چار ہفتے کی توسیع کرتے ہوئے سماعت کو ملتوی کر دیا۔ سماعت کا آغاز ہوا تولطیف کھوسہ ایڈووکیٹ نے کہا کہ عماد یوسف پر لگائی گئی دفعات نوآبادیاتی میراث ہیں۔ صحافیوں پر ایسے جھوٹے کیسزسےملکی ساکھ کو نقصان ہوتا ہے۔ ایسے کیسز سے صحافیوں میں دہشت پھیلانے کی کوشش کی گئی۔ اس کیس پر صحافی تنظیموں نے شدید احتجاج کیا اور ان میں اضطراب پایا جاتا ہے۔ پاکستانی اور بین الاقوامی صحافتی تنظیموں میں اس کیس کی وجہ سے شدید غم و غصہ ہے۔ اس موقع پر جسٹس اعجاز الاحسن نے ایڈووکیٹ جنرل کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ایڈووکیٹ جنرل صاحب عماد یوسف کو چھوڑیں، نہ ان کا تعلق ہے اور نہ واسطہ۔ لطیف کھوسہ ایڈووکیٹ نے کہا کہ ان کے پاس کوئی ثبوت اور گواہ ہے تو عدالت میں پیش کریں۔ایڈووکیٹ جنرل نے کہا کہ ہم نے اس کیس میں جواب اور ریکارڈ جمع کرانا ہے اور عدالت سے جواب جمع کرانے وقت مانگ لیا۔جسٹس اعجاز الاحسن نے ریمارکس دیے کہ ہم کیس کو غور سے سنیں گے اور آئندہ سماعت پر دلائل بھی ہوں گے۔ انہوں نے عماد یوسف کے عبوری ریلیف میں چار ہفتے کی توسیع کرتے ہوئے سماعت کو چار ہفتے کے لیے ملتوی کردیا۔یاد رہے کہ سپریم کورٹ نے ٹرائل کورٹ کو عماد یوسف کیخلاف کارروائی سے روکا ہوا ہے۔ گزشتہ سماعت میں عدالت عظمیٰ نے ٹرائل کورٹ کو صدر اے آر وائی نیوز کے خلاف کارروائی سے روکتے ہوئے حکم دیا تھا کہ سیشن عدالت آئندہ سماعت تک عماد یوسف کے خلاف کارروائی نہ کرے۔سپریم کورٹ نے عماد یوسف پر فرد جرم عائد کرنے کی کارروائی بھی روک دی تھی اور اس کے ساتھ ہی وفاق، پولیس اور استغاثہ کو نوٹس جاری کیے تھے۔واضح رہے عماد یوسف کو گزشتہ سال اے آر وائی نیوز پر شہباز گل کے متنازع تبصروں سے متعلق کیس میں ان کی مدد کرنے کے الزامات کا سامنا ہے۔صدر اے آر وائی نیوز عماد یوسف کو گذشتہ سال اگست میں ڈیفنس کراچی سے گرفتار کیا گیا تھا، عماد یوسف کی گرفتاری جس ایف آئی آر کے ذریعے عمل میں آئی ہے اس میں سی ای او اے آر وائی سلمان اقبال، اور ارشد شریف سمیت دیگر صحافی بھی نامزد کیے گئے ہیں۔

Facebook Comments

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں