محکمہ صحت سندھ نے ڈاکٹر عامر لیاقت کی موت کی وجہ جاننے کیلئے پولیس سرجن کراچی کو 23 جون کو قبرکشائی کرکے پوسٹ مارٹم کرنے کی ہدایت جاری کردی۔ایکسپریس نیوز کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے ٹکٹ پر رکن قومی اسمبلی منتخب ہونے والے ڈاکٹر عامر لیاقت حسین کی قبر کشائی بحکم عدالت 23 جون کو کی جائے گی تاکہ جسد خاکی کا پوسٹ مارٹم کیا جاسکے۔۔صوبائی محکمہ صحت نے پولیس سرجن کراچی ڈاکٹر سمیہ سید کی سربراہی میں 4 رکنی میڈیکل بورڈ تشکیل دے دیا ہے، قبر کشائی کے موقع پر متعلقہ مجسٹریٹ اور دیگر پولیس حکام بھی موجود ہوں گے۔ڈاکٹر عامرلیاقت حسین کی قبر کشائی کر کے ان کے باڈی کے کچھ اعضاء کے نمونے لیے جائیں گے جو کیمیکل ایگزامنینشن کے لیے لبیارٹری بھیجے جائیں گے اور لیبارٹری رپورٹ کے بعد اینکر عامر لیاقت کی موت کی وجہ کا تعین کیا جاسکے گا۔ڈاکٹر عامر حسین کے پوسٹ مارٹم اور قبر کشائی کے احکامات متعلقہ عدالتی حکم پر کیا جائے گا۔ واضح رہے کہ 9 جون کو ڈاکٹر عامر حسین لیاقت کی پراسرار موت کے بعد ان کے اہل خانہ نے پوسٹ مارٹم کروانے سے انکار کردیا تھا جس پر مجسٹریٹ نے ان کی باڈی کے بیرونی حصّے کا معائنہ کرکے میت کو ورثاء کے حوالے کرنے کا حکم دیا تھا، بعدازاں ڈاکٹر عامر لیاقت کی تدفین عمل میں لائی گئی تھی۔ ڈاکٹر عامر لیاقت حسین 9 جون 2022 بروز جمعرات کو اچانک انتقال ہوگیا تھا۔اس سے قبل جوڈیشل مجسٹریٹ شرقی وزیر حسین میمن نے اینکر پرسن عامر لیاقت کی موت کی وجہ جاننے کے لیے سیکریٹری کو صحت میڈیکل بورڈ بنانے کا تحریری حکم جاری کیا تھا۔اس حوالے سے سٹی کورٹ کے جوڈیشل مجسٹریٹ شرقی وزیر حسین میمن نے سیکریٹری صحت کو ایک خط لکھا تھا۔خط میں عامر لیاقت حسین کے پوسٹ مارٹم کے لیے ضروری اقدامات کا بھی حکم دیا۔جیونیوز کے مطابق محکمہ صحت سندھ نے پولیس سرجن کو خط لکھا ہے کہ عدالت نے ڈاکٹر عامرلیاقت کی موت کی وجہ جاننے کے لیے پوسٹ مارٹم کا حکم دیا ہے، اس سلسلے میں متعلقہ اداروں کو مطلع کیا جائے اور ضروری اقدامات کیے جائیں۔
خیال رہےکہ ممتاز ٹی وی اینکر، مقرر اور ایم این اے عامر لیاقت 9 جون کو اپنے کمرے میں بے ہوش پائےگئے تھے، ملازمین کی اطلاع پر عامر لیاقت کو ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں ان کی موت کی تصدیق کی گئی، لیکن ورثاء کی جانب سے پوسٹ مارٹم نہ کرانے کی درخواست پر میت ورثاء کے حوالے کر دی گئی تھی ۔ڈاکٹر عامر لیاقت کی تدفین کے بعد شہری کی جانب سے عدالت میں درخواست دائر کی گئی کہ ان کی موت کے بارے میں شہریوں میں شکوک و شہبات پائے جاتے ہیں جن کو دور کرنے کیلئے پوسٹ مارٹم کرنا ضروری ہے اور پولیس رپورٹ کے مطابق ڈاکٹرکا کہنا تھا کہ جسم کا اندرونی جائزہ لیے جانے تک عامر لیاقت کی موت کی وجوہات معلوم نہیں ہوسکتیں جس پر 2روز قبل کراچی کی مقامی عدالت نے عامر لیاقت حسین کے پوسٹ مارٹم کا حکم دیا تھا۔جوڈیشل مجسٹریٹ شرقی کا تحریری حکم نامے میں کہنا تھا کہ ورثاء کا مؤقف ہےکہ پوسٹ مارٹم سے عامرلیاقت کی قبرکی بے حرمتی ہوگی،کوئی شک نہیں کہ ورثاء عامر لیاقت کی قبر کے وارث ہیں تاہم موت مشکوک ہو اور جرم کا بھی خدشہ ہو تو انصاف کے نظام کو حرکت میں آناچاہیے۔
![chaar hurf | Imran Junior](https://imranjunior.com/wp-content/uploads/2020/03/how-to-write.jpg)