سندھ ہائیکور ٹ نے سندھ پولیس کو 29جون تک ڈاکٹر عامر لیاقت حسین کے پوسٹمارٹم سے روک دیا ہے ۔تفصیلات کے مطابق ڈاکٹر عامر لیاقت حسین کے صاحبزادے اور بیٹی کی جانب سے جوڈیشل مجسٹریٹ شرقی کے حکم کیخلاف سندھ ہائیکور ٹ میں درخواست دائر کی گئی تھی ،جس میں استدعا کی گئی تھی کہ پولیس کو عامر لیاقت کی قبر کشائی اور پوسٹ مارٹم سے روکا جائے جس پر عدالت نے اب سماعت کرتے ہوئے فیصلہ جاری کیا ہے کہ آئندہ سماعت تک قبر کشائی نہ کی جائے اور سماعت 29جون تک معطل کر دی۔۔درخواست گزار کے مطابق عامر لیاقت کے پوسٹ مارٹم کرانے کی درخواست شہرت حاصل کرنے کے لیے مجسٹریٹ شرقی کی عدالت میں دائر کی گئی تھی، سابق وزیر اعظم بے نظیر بھٹو کے ورثاء کے انکار کے بعد انکا بھی پوسٹ مارٹم نہیں کروایا گیا تھا اور بے نظیر بھٹو کا قتل بھی ایک ہائی پروفائل کیس تھا۔سماعت کے بعد میڈیا سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے عامر لیاقت کی بیٹی، بیٹا، سابق اہلیہ اور ان کے وکیل ضیا اعوان نے کہا کہ بے نظیر بھٹو اور لیاقت علی خان کا بھی پوسٹ مارٹم نہیں ہوا تھا، ہمیں لگتا ہے کہ ڈپریشن کی وجہ سے ہلاکت ہوئی ہے اور ڈپریشن دینے والوں کے خلاف ہم الگ سے کیس کریں گے۔ دانیا شاہ اور اسکی فیملی کیخلاف ایف آئی اے سمیت دیگر اداروں سے کارروائی کے لیے رجوع کریں گے۔واضح رہے کہ جوڈیشل مجسسٹریٹ شرقی نے شہری کی درخواست پر ڈاکٹر عامر لیاقت کے پوسٹمارٹم کا حکم دیا تھا اور حکم کے مطابق کل صبح 9بجے ان کی قبر کشائی کی جانی تھی جس کے خلاف ان کے ورثاء نے درخواست دائر کی تھی۔
![chaar hurf | Imran Junior](https://imranjunior.com/wp-content/uploads/2020/03/how-to-write.jpg)