supreme court mein youtubers ke daakhle par pabandi ka imkan

امریکی صحافی قتل کیس، ملزمان کی فوری رہائی کا حکم۔

سپریم کورٹ نے امریکی صحافی ڈینئل پرل قتل کیس کے ملزمان کی فوری رہائی کا حکم جاری کردیا۔۔جسٹس عمر عطاء بندیال کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے تین رکنی بنچ نے ڈینیئل پرل قتل کے ملزمان کے رہائی کے خلاف سندھ حکومت کی اپیلوں پر سماعت کی۔ عدالت نے ملزمان کی رہائی کیخلاف حکم امتناع کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔ عدالت نے سندھ ہائی کورٹ کے حکم کیخلاف اپیل بھی سماعت کیلئے منظور کرلی۔ایڈووکیٹ جنرل سندھ نے حساس معلومات سربمہر لفافے میں عدالت کو دیتے ہوئے کہا کہ احمد عمر شیخ کے کالعدم تنظیموں سے روابط ہیں، شواہد موجود ہیں لیکن ایسے نہیں کہ عدالت میں ثابت کر سکیں، ریاست کیخلاف جنگ کرنے والا ملک دشمن ہوتا ہے۔جسٹس عمر عطاء بندیال نے کہا کہ جو مواد سپریم کورٹ کو دیا وہ پہلے کسی فورم پر پیش نہیں ہوا، جو معلومات کبھی ریکارڈ پر نہیں آئیں ان کا جائزہ کیسے لیں؟ ریاست کے پاس معلومات تھیں تو احمد عمر شیخ کیخلاف ملک دشمنی کا کیس کیوں نہیں چلایا؟۔جسٹس منیب اختر نے ریمارکس دیے کہ حکومت نے احمد عمر شیخ کو کبھی دشمن ایجنٹ قرار ہی نہیں دیا، دہشتگردی کیخلاف جنگ سے کوئی انکار نہیں کر سکتا، یہ جنگ کب ختم ہوگی کوئی نہیں جانتا، شاید آئندہ نسلوں تک چلے، ریاست کا اپنے شہریوں کو ملک دشمن قرار دینا بھی خطرناک ہے۔جسٹس مشیر عالم کی سربراہی میں بنچ نے مختصر فیصلہ سناتے ہوئے ڈینیئل پرل قتل کیس کے ملزمان کو بری کرنے کا حکم دے دیا اور سندھ حکومت کی اپیل خارج کردی۔واضح رہے کہ سندھ حکومت نے ملزمان کی بریت کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیلیں دائر کیں تھیں۔

hubbul patni | Imran Junior
Facebook Comments

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں