وفاقی وزیر داخلہ اعجاز شاہ نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت آئندہ ہفتے ڈینیل پرل کیس میں سند ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل دائر کرے گی ۔میڈ یا رپورٹس کے مطابق انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت نے فیصلے پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ فوجداری مقدمات کے تناظر میں اگرچہ یہ ایک صوبائی معاملہ ہے، اسی تناظر میں سندھ کی حکومت کے ساتھ بھی معاملہ اٹھایا گیا ہے۔وزارت داخلہ نے کہا کہ اپیل دائر ہونے کا عمل مکمل ہونے تک تمام ملزمان کے خلاف نقص عامہ کے قانون کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ تمام ملزمان کواپیل دائر ہونے تک تین ماہ کے لیے نظربند کیا گیا ہے ۔ اعجاز شاہ نے کہا کہ وزارت داخلہ دہشت گردوں کو منطقی انجام تک پہنچانے کے لیے قانونی ضابطے پورے کرنے کے لیے پرعزم ہے۔خیال رہے کہ سندھ ہائی کورٹ نے 2 اپریل2020 کو امریکی صحافی کے قتل میں نامزد تین ملزمان کی رہائی کا حکم دیا تھا اور ایک ملزم احمد عمر شیخ کی سزائے موت کو 7 سال قید میں تبدیل کیا تھا۔دریں اثنا محکمہ داخلہ سندھ نے ڈینیل پرل قتل کیس سے متعلق سی آئی اے کی درخواست منظور کرتے ہوئے مقدمے سے بری ہونے والے 4 افراد کو دوبارہ تحویل میں لے کر نظر بند کرنے کا حکم جاری کردیا۔ ملزمان میں احمد عمر شیخ، فہد نسیم، سید سلمان ثاقب اور شیخ محمد عادل شامل ہیں جنہیں 3 ماہ کے لیے نظر بند کیا گیا ہے۔
امریکی صحافی قتل کیس میں اپیل کرنے کا فیصلہ۔۔
Facebook Comments