تحریر: حامد حسن۔۔
پاکستانی بہت سے طریقوں سے فراڈ اور دھوکہ دہی کر رہے ہیں۔۔ جن میں سرِ فہرست ڈراپ شپنگ، فیک ٹریکنگ، فیک ریفنڈنگ، فیک ریویوز، ڈراپ شپنگ بائیپاس، امازون ٹو امازون ڈراپ شپنگ فیک ٹریکنگ،مین سیلر بائیپاس کرنا، وی پی این لگا کر فیک ریویو لینا، کسٹمر کو گمراہ کرنا، کسی دوسرے برینڈ کی پروڈکٹس کو ری لسٹنگ کرنا، پروڈکٹس کو ری ٹیگ کرنا وغیرہ وغیرہ۔یہ جو بات مشہور کی ہوئی ہے کہ بغیر انویسٹمنٹ کے ڈراپ شپنگ سے لاکھوں روپے کمائیں ،یہ سب کچھ بالکل بکواس اور سرے سے ہی بین ہے۔امازون کی سیکریٹ ٹپس اور ڈراپ شپنگ کے نام پر جو کچھ پاکستانی مینٹورز بلی چوہے کا کھیل سکھا رہے ہیں یہ سب کچھ ورلڈ ای کامرس میں بین ہے اور اس کی بنیاد پر بہت سی کنٹریز اور سیلرز کو پرماننٹ بین کیا ہوا ہے۔۔ ان ٹرکس کا سب سے بڑا نقصان یہ ہوتا ہے کہ جہاں سے پروڈکٹس لسٹ ہوئی، ٹیگ ہوئی وہ بھی رگڑے میں آتے ہیں اور وہ یا تو بھاری پینلٹی بھرتے ہیں یا پھر ہمیشہ کے لئے بین ہوجاتے ہیں۔۔
سب سے زیادہ جو چیز امازون کو پاکستانیوں کی طرف سے ڈسٹرب کر رہی ہے وہ ہے ڈراپ شپنگ(یاد رکھیں امازون کی طرف سے ڈراپ شپنگ الاؤ نہیں ہے سخت ترین قانون ہے) پاکستان میں جتنے بھی یوٹیوبر اور مینٹورز ڈراپ شپنگ کی کبوتربازیاں اور علی بابا، علی ایکسپریس، بیسٹ بے، ای بے، وال مارٹ اور دیگر سٹورز کی ڈراپ شپنگ کر کے آگے مہنگے داموں بیچنا وغیرہ یہ سب کچھ سکھاتے ہیں یہ سب ایک دم بکواس اور فراڈ کے زمرے میں آتی ہیں ۔۔دوسری سب سے زیادہ شکایت والی چیز کیا ہے کہ کسی دوسرے اسٹور سے پرودکٹس خرید کر ریفنڈنگ لینا، مثال کے طور پر وال مارٹ یا بیسٹ بے سے ایک پرودکٹ منگوا کر امازون پر سیل کرنا اور پھر ان سٹور سے کہنا کہ پروڈکٹ ٹوٹی تھی، لیک تھی یا خراب تھی تو انہیں کوئی خراب پرودکٹ بھیج کر اس پر ٹیگنگ کر کے ری فنڈنگ لینا۔ ایک سیلر سے 100 ڈالر کی پروڈکٹ اٹھا کر اپنے اکاؤنٹ سے 150 ڈالر کی چرب زبانی سے سیل کرنا۔ کسی کو کوئی پروڈکٹ بھیج کر اس کی ایک فیک ٹریکنگ جنریٹ کرنا اور اسے بھیجنا ۔۔۔ کسی دوسرکسی برینڈ کی چیز سیل کر دینا جب کہ وہ پروڈکٹس آؤٹ آف سٹاک ہوکسٹمر کو انتظار کروا کر بعد میں ریفنڈ دینا وغیرہ وغیرہ۔ کسٹمر کوپروڈکٹس کی قسمیں وعیدوں سے قائل کرنا اور پھر وہی دو نمبری کرنا۔اس کے علاوہ بھی دیگر بہت سے فیک اور غلط طریقوں سے پاکستانی فراڈ کر کے اپنا اور ملک کا نام روشن کر رہے ہیں۔۔۔
ہم پاکستانی پہلے روتے رہے کہ امازون پاکستان نہیں آرہا، ہم ورلڈ ای کامرس میں کام نہیں کرپارہے۔۔۔ جب بہت منت سماجت کے بعد امازون پاکستان آیا تو تھوڑے عرصے میں ہی امازون کی توبہ کروا دی۔۔۔ایک سال میں 13 ہزار سے زیادہ اکاؤنٹس بین ہونے کا مطلب یہ ہے کہ جلد امازون پاکستان کو بلیک لسٹ میں ڈال دے گا اورپھر کبھی کسی پاکستانی کو امازون پر چھوڑے گا ہی نہیں۔۔۔امازون کے علاوہ بہت سی نامی گرامی ڈیجیٹل کمپنیاں پاکستان میں بین ہیں وہ سرے سے پاکستان میں سروسز دینا ہی نہیں چاہتی کیوں کہ پاکستانیوں کے نت نئے فراڈ اور ٹھگیوں سے پاکستان کے امیج کو جتنا نقصان پہنچایا ہے اس کی مثال نہیں۔۔۔ہمارے ہمسایہ ممالک انڈیا، بنگلہ دیش، نیپال ہم سے آگے نکل چکے ہیں ان کی ڈیجیٹل ارننگ اور جی ڈی ہمارے پورے ملک کے بجٹ سے زیادہ ہے۔۔۔ نہ یہاں حکومت کو ہوش ہے نہ کسی بڑے سمجھدار بندے کو اس طرف میلان ہے ۔۔۔
ان سب فراڈز اور ٹھگیوں کا سب سے زیادہ نقصان ان سیلرز کو ہوگا جو حقیقت میں اچھا کام کر رہے ہیں ایمانداری سے حق حلال کا رزق کما رہے ہیں۔۔۔ جو لوگ حقیقتاً اچھا کام کر رہے ہیں ان کی ای کامرس کمپنیاں اسی سے چل رہیں۔۔۔ جن نوجوانوں کا رزق ای کامرس سے وابستہ ہے ان سب کا نقصان ہوگا کیوں کہ جب کنٹری بلیک لسٹ ہوگی تو سب ہی رگڑے میں آئیں گے۔سمجھ نہیں آتی کہ جب محنت کر کے حق حلال کھا سکتے ہیں۔۔۔دنیا بھر میں اچھا اور ایمانداری سے کام کرنے والوں کی عزت کی جاتی ہے ، حوصلہ افزائی کی جاتی ہے، انویسٹرز یا سیلرز تعاون کرتے ہیں اورسوچ سے کہیں زیادہ ایمانداری سے کما سکتے ہیں تو پھر یہ بائیپاس کر کے، شارٹ کٹ مار کر ، دو نمبریاں کر کےخود کو اور دوسروں کو برباد کیوں کر رہے ہیں۔۔۔
گزارش کی جاتی ہے خدارا! ایمانداری ، لگن اور سچی محنت سے حق حلال کا رزق کمائیں اور لانگ ٹرم انکم حاصل کریں۔۔۔ای کامرس دنیا کاسب سے بہترین اور مضبوط انکم سورس ہے۔۔۔ ای کامرس سے اتنا کما سکتے ہیں کہ سات نسلیں بیٹھ کر کھا سکتی ہیں۔۔۔ لہذا اس کو کام کو اس کے حق کے ساتھ سیکھ کر جائز اور صحیح راستہ اپنا کر کام کریں ان شاء اللہ سوچ سے کہیں زیادہ آمدن حاصل کر سکتے ہیں۔۔(حامد حسن)